اروناچل پردیش میں پی ایم مودی کی ہوئی پُرزور مخالفت، تقریب میں ایک نوجوان نے لہرایا بینر، پولیس نے حراست میں لیا
افسران نے بتایا کہ مظاہرین کو فوراً تقریب والے مقام سے باہر نکالا گیا اور پھر تقریب بغیر کسی رخنہ کے از سر نو شروع ہو گئی۔ حالانکہ مظاہرہ نے کچھ وقت کے لیے لوگوں کی توجہ اپنی طرف ضروری کھینچی۔
اروناچل پردیش میں پیر کے روز ایک عوامی جلسہ کے دوران وزیرِ اعظم نریندر مودی کو زبردست احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایم مودی کے خطاب کے دوران ایک نوجوان ہجوم کے درمیان سے بینر لہراتے ہوئے سامنے آیا اور وزیرِ اعظم کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔ اس نوجوان نے ہاتھ میں جو بینر لیا ہوا تھا، اس پر لکھا تھا ’بھوک ہڑتال روکو، لداخ کو اس کا حق دو‘۔ صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں نے فوراً اس نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیرِ اعظم مودی نے اروناچل کے شی یومی ضلع میں 2 بڑے پن بجلی پروجیکٹس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچے اور رابطہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مرکز کی عزائم و وابستگی پر روشنی ڈالی۔ تاہم نوجوان کے احتجاج نے پروگرام میں کچھ دیر کے لیے رخنہ پیدا کر دیا۔
حکام نے بتایا کہ مظاہرہ کرنے والے کو فوری طور پر تقریب والی جگہ سے باہر نکال دیا گیا اور تقریب بغیر کسی رخنہ کے دوبارہ شروع ہو گئی۔ اس احتجاج نے کچھ دیر کے لیے حاضرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی اور موقع پر کچھ بدنظمی بھی دیکھنے کو ملی۔ ہجوم میں نوجوان کے اس عمل پر چہ می گوئیاں بھی شروع ہو گئیں۔
اس واقعہ پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے صوبائی بی جے پی کے چیف ترجمان مُچّو مِتھی نے اسے ایک معمولی واقعہ قرار دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’’وزیرِ اعظم کے خطاب کے دوران 17 سالہ ایک لڑکے کی جانب سے معمولی رخنہ ڈالنا محض ایک اسٹنٹ تھا۔ اس معاملے کا اروناچل پردیش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس تاریخی دورے کے دوران وزیرِ اعظم کے لیے ریاستی عوام کی بے پناہ خوشی اور محبت واضح طور پر جھلک رہی تھی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔