بارش کا موسم طویل ہونے سے دہلی میں ڈینگو کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال

اروند کیجریوال نے کہا کہ اس سال بارش کا موسم طویل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ڈینگو کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جس کے پیش نظر محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں کے افسران کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اس سال بارش کا موسم طویل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ڈینگو کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جس کے پیش نظر محکمہ صحت سمیت دیگر محکموں کے افسران کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

مسٹر کیجریوال نے ڈینگو کے بڑھتے ہوئے معاملوں پر آج محکمہ صحت سمیت تمام متعلقہ محکموں کے سینئر افسران کے ساتھ اعلیٰ سطح پر میٹنگ کی۔ وزیر اعلیٰ نے ڈینگو سے بچاؤ کے اقدامات کو مزید تیز کرنے کے لیے افسران سے صلاح و مشور کیا اور ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا۔ تمام متعلقہ محکموں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت دی گئی۔


انہوں نے کہا کہ عام طورپر اس موسم میں اب تک بارش نہیں ہوتی لیکن اس بار بارش ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ خطرہ بڑھتا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈینگو کے کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ چیف منسٹر اروند کیجریوال نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ہر ہفتہ کے روز تعمیراتی مقامات کا دورہ کرکے رہنما ہدایات پر عمل درآمد کی جانچ کریں۔ ڈینگو کے خلاف جاری آگاہی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز جیسے اسکول کے بچوں، آر ڈبلیو اے، تعمیراتی کمپنیوں وغیرہ کا تعاون بھی لیا جائے۔

عہدیداروں نے کہا کہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے ساتھ ہی حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما ہدایات کی تعمیل کو جانچنے کے لئے گھر گھر جاکر چیکنگ کی جارہی ہے۔ لوگوں کو بتایا جا رہا ہے کہ ڈینگو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا ضروری اقدامات کیے جائیں۔ جہاں ہدایات پر عمل درآمد میں کوتاہی پائی جاتی ہے، وہاں چالان کی کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔


اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ڈینگو سے بچاؤ کے لیے سب کا تعاون ضروری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ دہلی میں مقیم ہر شہری اپنی سطح پر ڈینگو کے پھیلاؤ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے۔ اس کے لیے تمام اسکولوں کے بچوں کو آگاہی مہم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔