بڑی کمپنیوں کا منافع معاشی خوشحالی نہیں: سونیا گاندھی

سونیا گاندھی نے کہا کہ کچھ حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور چند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا نہ تو معیشت میں بہتری ہے اور نہ ہی یہ کوئی اقتصادی ترقی ہے

کانگریس پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتیں پارٹی کی صدر سونیا گاندھی/ تصویر اے آئی سی سی
کانگریس پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتیں پارٹی کی صدر سونیا گاندھی/ تصویر اے آئی سی سی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کے ترجمان مسلسل معیشت کو بہتر بنانے کی بات کر رہے ہیں، لیکن اس کا اثر زمین پر کہیں نظر نہیں آ رہا اور اس کا فائدہ صرف چند منتخب سرمایہ داروں کو ہی مل رہا ہے، بدھ کو یہاں پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ کچھ حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور چند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا نہ تو معیشت میں بہتری ہے اور نہ ہی یہ کوئی اقتصادی ترقی ہے، انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل رہے، بے روزگاری عروج پر ہے اور لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو بہتر نہیں کر رہی ہے بلکہ بینکوں، انشورنس کمپنیوں، پبلک سیکٹر کی کمپنیوں، ریلوے، ہوائی اڈوں وغیرہ کو بیچ کر پیسہ اکٹھا کر رہی ہے۔ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بہت محنت سے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں بنائی گئی ہیں لیکن مودی حکومت انہیں تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے اور سرکاری کمپنیاں عجلت میں بیچی جا رہی ہیں۔


کانگریس صدر نے کہا کہ نومبر 2016 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کو لاگو کیا تھا، تب سے ملک کی معیشت گرنے لگی تھی اور انہیں ابھی تک اس کی سمجھ نہیں آئی ہے۔ معیشت میں تیزی سے بحالی کے حکومتی دعوے بے معنی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ اصلاحات کس کے لیے کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مہنگائی کو عام لوگوں کی کمر توڑنے والی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اسے روکنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ انہوں نے تیل کی حالیہ کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیمتیں عام آدمی کی رسائی میں ہونی چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔