طالبان نے 90 کی دہائی والا طریقہ اپنایا تو مشکلیں بڑھیں گی، لیکن شریعت پر عمل کر کے مثال بن سکتے ہیں: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’طالبان کی پہلی حکومت کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئی تھیں، اب کی بار اگر وہ افغانستان میں حکومت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں شریعت کے عین مطابق چلنا ہوگا۔‘‘

محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اننت ناگ: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ طالبان شریعت کے عین مطابق حکومت کر کے دنیا کے لئے ایک مثال بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالبان نے پھر سے نوے کی دہائی والا طریقہ کار اپنایا تو دنیا کے بالعموم اور افغانستان کے لوگوں کے لئے بالخصوص مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔

محبوبہ مفتی نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'طالبان ایک حقیقت بن کر سامنے آ رہا ہے۔ ان کی پہلی حکومت کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئی تھیں۔ اب کی بار اگر وہ افغانستان میں حکومت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں شریعت کے عین مطابق کرنا ہوگی۔ قرآن شریف میں عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے حقوق کے بارے میں لکھا ہے'۔


محبوبہ مفتی کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر وہ واقعی اس (شریعت) پر عمل کریں گے تو وہ دنیا کے لئے ایک مثال بن سکتے ہیں۔ اگر انہوں نے پھر سے نوے کی دہائی والا طریقہ کار اپنایا تو دنیا کے بالعموم اور افغانستان کے لوگوں کے لئے بالخصوص مشکلیں بڑھ سکتی ہیں'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔