’طویل مدت سے پریشانیاں چل رہیں، لیکن اب جا رہے‘، پی ایم مودی کے منی پور دورہ سے ایک روز قبل راہل گاندھی کا تبصرہ

منی پور میں کوکی اور میتئی طبقہ کے درمیان 2 سالوں سے تصادم جاری ہے۔ پُرتشدد مظاہروں میں اب تک 260 سے زائد افراد کی جان چلی گئی ہے اور ہزاروں لوگ نقل مکانی کو مجبور ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم نریندر مودی طویل مدت سے نسلی تشدد کا سامنا کر رہی ریاست منی پور کا کل، یعنی 13 ستمبر کو دورہ کرنے والے ہیں۔ یہ تشدد گزشتہ تقریباً 2 سالوں سے جاری ہے، لیکن اب تک پی ایم مودی نے نہ تو اس سلسلے میں کوئی بیان دیا، اور نہ ہی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس معاملے میں اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس مستقل پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتی رہی ہے۔ اب جبکہ وزیر اعظم منی پور کا دورہ کرنے والے ہیں، تو لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کا تلخ تبصرہ سامنے آیا ہے۔

پی ایم مودی کے منی پور دورہ سے متعلق میڈیا اہلکاروں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’منی پور میں طویل مدت سے پریشانیاں چل رہی ہیں، لیکن نریندر مودی اب وہاں جا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس وقت تو سب سے بڑا ایشو ’ووٹ چوری‘ ہے۔ میڈیا اہلکاروں سے وہ کہتے ہیں کہ ’’آج ملک میں سب سے ضروری ایشو ’ووٹ چوری‘ ہے۔ ہریانہ اور مہاراشٹر کا انتخاب چوری کیا گیا ہے۔ آج پورا ملک نریندر مودی کو ’ووٹ چور‘ کہہ رہا ہے۔‘‘


پی ایم مودی کے منی پور دورہ سے متعلق کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اس دورہ کے انتہائی مختصر ہونے پر سوال کھڑا کیا ہے۔ دورہ سے متعلق پی ایم مودی کی تیاریوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے جئے رام رمیش کہتے ہیں کہ ’’یہ دورہ محض 3 گھنٹے کا ہوگا اور اس سے منی پور کے لوگوں کی بے عزتی ہی ہوگی۔‘‘ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’یہ دورہ منی پور کی عوام کے تئیں وزیر اعظم کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

بہرحال، پی ایم مودی کے منی پور دورہ کو ریاستی حکومت نے بہت اہم قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے سکریٹری پونیت کمار گویل نے امپھال میں بتایا کہ یہ دورہ ریاست میں امن، مساوات اور ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔ دراصل منی پور میں کوکی اور میتئی طبقہ کے درمیان 2 سالوں سے تصادم جاری ہے۔ پُرتشدد مظاہروں میں اب تک 260 سے زائد افراد کی جان چلی گئی ہے اور ہزاروں لوگ نقل مکانی کو مجبور ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار سوال اٹھا رہی تھیں کہ آخر پی ایم مودی منی پور کا دورہ کیوں نہیں کر رہے ہیں۔


اب جبکہ پی ایم مودی منی پور کا دورہ کر رہے ہیں، تو وہاں کے چراچند پور واقع پیس گراؤنڈ (جہاں کوکی طبقہ زیادہ ہے) سے وہ 7300 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھیں گے۔ علاوہ ازیں میتئی اکثریتی امپھال میں 1200 کروڑ روپے کے انفراسٹرکچر پروجیکٹ کا افتتاح عمل میں آئے گا۔ پی ایم مودی کی تقریب سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے منی پور حکومت نے چراچندپور پیس گراؤنڈ اور کانگلا فورٹ امپھال میں بڑے بل بورڈ لگوائے ہیں۔ عوام کے لیے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ وہ چابیاں، قلم، پانی کی بوتلیں، بیگ، رومال، چھاتا، لائٹر اور ماچس جیسی چیزیں اپنے ساتھ نہ لائیں۔ اس کے علاوہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں یا بیمار افراد کو تقریب والی جگہ پر نہیں آنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔ اس درمیان امپھال اور چراچندپور میں حفاظتی انتظام انتہائی سخت کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔