وزیر اعظم مودی کے الزام ’جنگل راج میں ایک بھی پُل نہیں بنا‘ پر پرینکا گاندھی کا جوابی حملہ– ’3 سال میں 27 پُل گر گئے‘

پرینکا گاندھی نے موتیہاری میں کہا کہ ’’ہم کانگریس کے لیڈر اور کارکن ہیں، جن کو مہاتما گاندھی جی نے راستہ دکھایا۔ جبکہ مہاتما گاندھی جی کو یہ راستہ دکھانے والے ان کے آبا و اجداد تھے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخاب میں دوسرے اور آخری مرحلہ کے لیے انتخابی مہم کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔ ایسے میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کا بھی سیاسی لیڈران کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ارریہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مہاگٹھ بندھن پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ’’15 سال کے جنگل راج نے بہار کو برباد کر دیا۔ ایک بھی پُل نہیں بنا۔‘‘ وزیر اعظم مودی کے اس الزام کا جواب کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ذریعہ دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں 3 سال کے اندر 27 پُل گرے۔‘‘ انہوں نے یہ بیان موتیہاری میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کے دوران دیا۔

دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’بہار میں جنگل راج کی حکومت 1990 سے 2005 تک رہی۔ جنگل راج نے بہار کو برباد کر دیا۔ حکومت چلانے کے نام پر صرف آپ کو لوٹا گیا۔ جنگل راج میں بہار میں کتنے ایکسپریس وے بنے، زیرو۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’این ڈی اے حکومت میں نتیش کمار نے بہار کو جنگل راج سے باہر نکالنے کے لیے کافی محنت کی ہے۔ 2014 میں ڈبل انجن کی حکومت بننے کے بعد بہار کی ترقی کو ایک نئی رفتار ملی ہے۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پٹنہ میں آئی آئی ٹی، بودھ گیا میں آئی آئی ایم، پٹنہ میں ایمس کا قیام عمل میں آیا اور دربھنگہ میں ایمس کا کام تیزی سے جاری ہے۔ بہار میں ایک نیشنل لاء یونیورسٹی بھی ہے۔


وزیر اعظم مودی کا جواب دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے موتیہاری میں کہا کہ بہار میں گزشتہ 3 سال کے اندر 27 پُل گر گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم کانگریس کے لیڈر اور کارکن ہیں، جن کو مہاتما گاندھی جی نے راستہ دکھایا۔ جبکہ مہاتما گاندھی جی کو یہ راستہ دکھانے والے ان کے آبا و اجداد تھے۔ بہار کے لوگوں کو اس ملک میں اپنی شراکت داری کو سمجھنا پڑے گا۔ آپ کو سمجھنا ہوگا کہ اس ملک کو بنانے والے آپ کے آبا و اجداد ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب یہاں راستہ تک نہیں تھا، اس وقت آپ کے آبا و اجداد برطانوی سلطنت کے خلاف لڑ رہے تھے۔ جب مہاتما گاندھی جی کو اس بات کا علم ہوا تو ان سے متاثر ہو کر یہاں سے ’ستیہ گرہ‘ کی شروعات کی تھی۔ اپنی تقریر کے دوران پرینکا گاندھی نے پیپر لیک کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ ان کے مطابق نوجوان ہمیشہ امتحان دیتے ہیں، لیکن بار بار پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ ایسے میں امتحان اور تقرریوں کے انتظار میں نوجوانوں کی زندگی کے کئی سال برباد ہو جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔