بہار نے گاندھی جی کو راستہ دکھایا، مگر این ڈی اے حکومت نے اس سرزمین کو نظر انداز کیا: پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی نے مشرقی چمپارن میں کہا کہ جس بہار نے گاندھی جی کو راستہ دکھایا، این ڈی اے حکومت نے اسی زمین کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے ریاست میں بدعنوانی، بے روزگاری اور پلوں کے گرنے پر بھی سوال اٹھائے

کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کو مشرقی چمپارن کے گووند گنج اسمبلی حلقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی تاریخی چمپارن کی زمین ہے جہاں کے لوگوں نے مہاتما گاندھی کو راستہ دکھایا، مگر آج اسی زمین کو حکومت نے فراموش کر دیا ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا، ’’ہم کانگریس کے وہ کارکن ہیں جنہیں گاندھی جی نے راستہ دکھایا اور گاندھی جی کو راستہ دکھانے والے آپ کے ہی بزرگ تھے۔ بہار کے عوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اس ملک کی تعمیر میں ان کے بزرگوں کا کردار مرکزی رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں سڑکیں تک نہیں تھیں، تب چمپارن کے لوگ برطانوی راج سے لڑ رہے تھے اور اسی تحریک سے متاثر ہو کر گاندھی جی نے یہاں سے ’ستیہ گرہ‘ کا آغاز کیا تھا۔
انہوں نے موجودہ صورتِ حال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کبھی ترقی کی رفتار تیز تھی لیکن آج حالات بدل چکے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں یہاں 27 پل گر چکے ہیں۔ لوگ روزگار کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور بڑی تعداد میں دوسرے ریاستوں کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔
پرینکا نے کہا کہ بی جے پی کے بڑے لیڈر جلسے کرنے آتے ہیں مگر کبھی عوام سے نہیں پوچھتے کہ وہ اپنا گھر چھوڑنے پر کیوں مجبور ہیں۔ آج تعلیم یافتہ نوجوان مزدوری کر رہے ہیں۔ کسانوں کو گنے کی مناسب قیمت نہیں مل رہی، چینی ملیں بند پڑی ہیں اور انہیں اپنی فصل فروخت کرنے کے لیے اتر پردیش جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروبار جو کبھی روزگار کا ذریعہ تھے، اب بند ہو چکے ہیں۔ بدعنوانی عام ہو گئی ہے، چھوٹے سے چھوٹے کام کے لیے بھی رشوت دینا پڑتی ہے۔ عوام کے اندر خوشی ختم ہو گئی ہے، اسپتالوں کی حالت بھی خستہ ہے۔
پرینکا گاندھی نے خواتین کے مسائل پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل جدوجہد کر رہی ہیں مگر کسی نے ان کی آواز نہیں سنی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انتخاب آتے ہی عوام کو پیسے بھیجے جا رہے ہیں لیکن 20 برسوں سے حکومت نے کبھی روزگار یا فلاح و بہبود کے بارے میں سنجیدگی نہیں دکھائی۔
انہوں نے کہا کہ ’’بہار کے لوگ آج بھی ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، مگر حکومت نے ان کے وقار کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔ یہاں تک کہ بی جے پی اپنے اتحادی وزیراعلیٰ کا بھی احترام نہیں کرتی، انہیں بعض اوقات اپنے جلسوں میں بولنے کا موقع تک نہیں دیا جاتا۔‘‘
آخر میں پرینکا گاندھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی حکومت بنائیں جو ان کے حقوق کے لیے سوچے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کا عزم رکھتی ہو۔