ارنب واٹس ایپ چیٹ: پرینکا نے حکومت پر لگایا جوانوں کی زندگی سے کھیلنے کا الزام

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی اور مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حب الوطنی کا دعویٰ کرنے والے ملک مخالف کارنامے کرتے پکڑے گئے ہیں۔

پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بارک یعنی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے ساتھ ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ افشا ہونے کے بعد سے لگاتار کانگریس اس ایشو کو لے کر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ اب کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی اور مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ حب الوطنی کا دعویٰ کرنے والے ملک مخالف کارنامے کرتے پکڑے گئے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ملک کی حفاظت سے متعلق انتہائی رازداری والی باتیں ایک صحافی کو بتائی گئیں۔ ہمارے ملک کے بہادر جوان شہید ہوئے۔ صحافی کہتا ہے کہ ہمیں فائدہ ہوگا۔ نیشنلزم کا دعویٰ کرنے والے ملک مخالف کارنامے کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔ اس کی غیرجانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے کسانوں کے ایشو کو لے کر بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’ایک طرف یہ حکومت کسانوں کی سن نہیں رہی، دوسری طرف جوانوں کی زندگی سے کھیل رہی ہے۔ ’جے جوان، جے کسان‘ ہمارے ملک کا نعرہ ہے۔ صرف اسے بار بار دہرانے سے کام نہیں چلے گا، اس پر قائم رہنا ملک کے شہیدوں کے تئیں ہر لیڈر کا اخلاقی فرض ہے۔‘‘


واضح رہے کہ ارنب گوسوامی کی جن چیٹس کو ممبئی کرائم برانچ نے چارج شیٹ میں شامل کیا ہے، ان میں دو سال قبل ہندوستان کے بالاکوٹ میں کی گئی فوجی کارروائی سے بھی جڑی ہوئی باتیں شامل ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ارنب گوسوامی کو یہ جانکاری پہلے سے تھی۔ دراصل 14 فروری 2019 کو پلوامہ کے قریب ایک سی آر پی ایف قافلہ پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس میں 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔ اس دن پارتھو داس گپتا کے ساتھ اپنی مبینہ بات چیت میں گوسوامی پہلے کہتے ہیں کہ ان کا چینل کشمیر میں سال کے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملے پر 20 منٹ آگے تھا۔ پھر گوسوامی مبینہ طور پر اپنے چینل کی کوریج پر کہتے ہیں کہ اس حملے پر ہم جیت گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔