بی جے پی راج میں اونچے عہدوں پر بھی دلت برادری انصاف سے محروم: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی راج میں اونچے عہدوں پر پہنچنے کے باوجود دلت افسر محفوظ نہیں۔ قبل ازیں، راہل گاندھی نے چنڈی گڑھ میں آنجہانی آئی پی کے اہل خانہ سے ملاقات کر انصاف کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی (فائل)/ ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے سینئر آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار کی خودکشی کے معاملے پر ہریانہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس تلخ حقیقت کا ثبوت ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں اونچے عہدوں پر پہنچ کر بھی دلت برادری کے لوگ نہ محفوظ ہیں اور نہ ہی انہیں انصاف مل رہا ہے۔

پرینکا گاندھی نے ایکس پر اپنے بیان میں لکھا، ’’ہریانہ کے سینئر آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار نے حال ہی میں ذات پات کی بنیاد پر ہونے والے امتیاز سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ ان کا خاندان انصاف کے لیے در در بھٹک رہا ہے لیکن کوئی سننے والا نہیں۔ یہ پورا معاملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی راج میں اونچے عہدوں پر پہنچنے کے باوجود دلت سماج کے لوگ محفوظ نہیں ہیں اور ان کے لیے انصاف کی کوئی گنجائش نہیں۔ ایسے شرمناک واقعات ہمارے ملک اور سماج کے لیے بدنما داغ ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے چنڈی گڑھ میں وائی پورن کمار کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے غم میں شریک ہو کر انصاف کے لیے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی آج (14 اکتوبر) ہی آنجہانی آئی پی ایس کے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے پہنچے تھے۔

راہل گاندھی نے اس معاملے پر ایکس پر بھی گہری تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا، ’’آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار جی کی خودکشی ہمارے سماج اور نظام کی روح کو جھنجھوڑ دینے والی سانحہ ہے۔ اس سے زیادہ دل دہلا دینے والی بات کیا ہو سکتی ہے کہ ان کی اہلیہ ایک ہفتے سے اپنے شوہر کے احترام کے ساتھ آخری رسومات انجام دینے کے انتظار میں ہیں۔ ان کے بچے، ان کی اہلیہ اور پورا دلت سماج جس ذہنی اذیت سے گزر رہا ہے، اس کا تصور ہی تکلیف دہ ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا، ’’کتنے سنگدل ہیں وہ لوگ جو دہلی سے ہریانہ کی حکومت چلا رہے ہیں، جن کا دل نہیں پسیج رہا، حالانکہ انہی کے دورِ حکومت میں یہ ظلم ہو رہا ہے۔ دن گزرتے جا رہے ہیں مگر اب تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی — یہ کھلی ناانصافی ہے۔ وزیر اعظم اور ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کو فوراً کارروائی کر کے ملزمان کو سزا دینی چاہئے اور اس دلت خاندان کو انصاف اور احترام دینا چاہئے۔‘‘

راہل گاندھی نے آج صبح چنڈی گڑھ پہنچ کر سوگوار خاندان سے ملاقات کی۔ وہ علی الصبح ہوائی اڈے پہنچے جہاں ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا اور دیگر کانگریسی لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد وہ سیدھے آنجہانی افسر کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں انہوں نے وائی پورن کمار کی اہلیہ اور سینئر آئی اے ایس افسر امنیت پورن کمار اور بیٹی امولیہ سے ملاقات کی اور تقریباً آدھے گھنٹے تک بات چیت کی۔

یاد رہے کہ وائی پورن کمار نے 7 اکتوبر کو چنڈی گڑھ کے سیکٹر 11 میں واقع اپنی رہائش گاہ کے ساؤنڈ پروف تہہ خانے میں خود کو گولی مار لی تھی۔ موت سے ایک دن پہلے انہوں نے اپنی اہلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے 8 صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ لکھا تھا، جس میں ہریانہ کے ڈی جی پی شتروجیت کپور اور روہتک کے ایس پی نریندر بجرنیا سمیت 13 افسران پر ذات پات کی بنیاد پر ہراسانی، ذہنی اذیت اور پیشہ ورانہ تباہی کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

اہل خانہ نے چنڈی گڑھ پولیس میں شکایت درج کرائی ہے جس کی بنیاد پر مقدمہ قائم کیا گیا ہے، تاہم اب تک کسی ملزم کی گرفتاری نہیں ہوئی۔ متاثرہ خاندان نے واضح کیا ہے کہ جب تک قصورواروں کو گرفتار نہیں کیا جاتا، وہ متوفی افسر کی آخری رسومات انجام نہیں دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔