بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر بحث سے حکومت کا انکار جمہوریت کی توہین: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں ووٹر لسٹ نظرثانی پر بحث سے بچ رہی ہے۔ اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کے بجائے حکومت حربے استعمال کر رہی ہے، جو جمہوریت کی توہین ہے

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بہار میں ووٹر لسٹ کے نظرثانی عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے جائز سوالات کا جواب دینے کے بجائے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے تاکہ بحث سے بچا جا سکے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا معاملہ حساس اور جمہوریت سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اپوزیشن لیڈروں کا کام حکومت سے سوال پوچھنا ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جواب دے لیکن جب حکومت جواب نہیں دینا چاہتی تو وہ ایسے حربے استعمال کرتی ہے۔‘‘

پرینکا نے مزید کہا، ’’یہ فیصلہ کرنا کہ کون سچا ہندوستانی ہے اور کون نہیں، عدالت یا کسی جج کا کام نہیں ہے۔ میں یہ بات عدالت کے مکمل احترام کے ساتھ کہہ رہی ہوں۔ راہل گاندھی ہمیشہ فوج اور سپاہیوں کا احترام کرتے آئے ہیں اور ان کی حیثیت ایک اپوزیشن لیڈر کے طور پر سوال اٹھانا ان کا آئینی حق اور ذمہ داری ہے۔‘‘


انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کرے کہ آخر وہ پارلیمنٹ میں اس اہم معاملے پر بحث سے کیوں گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل سے عوام کے جمہوری حقوق کو نقصان پہنچتا ہے اور یہ جمہوری نظام کے لیے ایک خطرناک رجحان ہے۔

اس موقع پر کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے بھی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا، ’’انڈیا الائنس کے رہنماؤں نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھا ہے جس میں ووٹروں کی چوری کے واقعات پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ بہار میں اس کا آغاز ہو چکا ہے، اور ہمیں خدشہ ہے کہ یہ سلسلہ پورے ملک میں پھیل سکتا ہے۔‘‘

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ اگر منتخب نمائندے لوک سبھا میں انتخابات جیسے اہم معاملے پر بحث نہیں کر سکتے تو یہ جمہوریت کی کھلی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر اس معاملے پر وضاحت دینی چاہیے اور ووٹر لسٹ کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔

کانگریس لیڈروں کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے عمل کو لے کر مختلف سوالات اٹھ رہے ہیں اور اپوزیشن کو خدشہ ہے کہ اس عمل کا استعمال عوامی مینڈیٹ کو متاثر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔