میں جیل جانے کو تیار ہوں، ضمانَت نہیں لوں گی: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی کو کل اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ سون بھدر میں اراضی تنازعہ کو لے کر ہوئی فائرنگ میں ہلاک 10 لوگوں کے کنبہ سے ہمدردی ظاہر کرنے ان کے گھر جا رہی تھیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے سون بھدر جانے کے دوران کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کو گرفتار کر کے چنار گیسٹ ہاؤس میں رکھا گیا ہے اور ان پر ضمانت لینے کا دباؤ بنایا جا رہا ہے لیکن انہوں ایسا کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ضمانت نہیں لیں گی کیونکہ وہ اس عمل کو غیر اخلاقی مانتی ہیں ۔ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹویٹ کے ذریعہ واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں ضمانت نہیں لیں گی ’’میں ظلم جھیل رہے غریب قبائلیوں سے ملنے ان کے حالات جاننے کے لئے آئی ہوں ۔ عوام کی خدمت گار ہونے کے ناطے یہ میرا مذہب ہے اور اخلاقی حق بھی ہے ۔ ان سے ملنے کا میرا فیصلہ حتمی ہے ‘‘۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ کے ذریعہ بتایا ’’اتر پردیش انتظامیہ کے ذریعہ مجھے گزشتہ نو گھنٹوں سے گرفتار کر کے چنار قلع میں رکھا گیا ہے ۔ انتظامیہ کہہ رہا ہے کہ مجھے پچاس ہزار روپے کی ضمانت دینے ہو گی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں مجھے چودہ دن کی جیل کی سزا دی جائے گی اور وہ مجھے سون بھدر نہیں جانے دیں گے کیونکہ ایسا ان کو اوپر سے حکم ہے ۔ میں نے نہ کوئی قانون توڑا ہے نہ کوئی جرم کیا ہے بلکہ صبح ہی سے میں نے یہ واضح کیا ہو ا ہے کہ انتظامیہ چاہے تو میں اکیلی ان کے ساتھ متاثرہ خاندان سے ملنے قبائلیوں کے گاؤ ں جانے کو تیار ہوں یا انتظامیہ جس طرح مجھے ان سے ملانا چاہتا ہے میں تیار ہوں لیکن اس کے با وجود اتر پردیش حکومت نے یہ تماشا کیا ہوا ہے ۔ عوام سب دیکھ رہی ہے ‘‘۔ پرینکا گاندھی نے واضح کر دیا ’’میں اس تعلق سے ضمانت دینے کو غیر اخلاقی مانتی ہوں اور اسے دینے کو تیار نہیں ہوں۔ میری صاف مانگ ہے کہ مجھے متاثرہ قبائلیوں سے ملنے دیا جائے اور حکومت کو جو مناسب لگے وہ کرے اور اگر حکومت متاثرین سے ملنے کو جرم مانتی ہے اور ایسا کرنے کے لئے مجھے جیل میں ڈالنا چاہتی ہے تو میں اس کے لئے تیار ہوں‘‘ ۔


واضح رہے سون بھدر میں اراضی تنازعہ کو لے کر 17 جولائی کو ہوئی فائرنگ اور اس میں ہلاک 10 لوگوں کے کنبہ سے ہمدردی ظاہر کرنے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کل ان کے گھر جا رہی تھیں ، لیکن اتر پردیش پولس نے انھیں وہاں جانے سے راستے میں ہی روک لیا۔ پرینکا گاندھی کے قافلے کو مرزا پور کے نارائن پور میں پولس چوکی کے پاس روک لیا گیا اور جب کانگریس لیڈر اپنے حامیوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئیں تو انھیں حراست میں لے کے چنار گیسٹ میں رکھا گیا ہے ۔

یوگی حکومت میں پولس انتظامیہ کی اس کارروائی کو کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انھوں نے اس واقعہ کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اتر پردیش کے سون بھدر میں پرینکا گاندھی کی غیر قانونی گرفتاری پریشان کرنے والا عمل ہے۔ 10 قبائل کسانوں، جن کا گولی مار کر قتل اس لیے کر دیا گیا کہ وہ اپنی زمین چھوڑنا نہیں چاہتے تھے، ناقابل فراموش ہے۔‘‘ انھوں نے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’متاثرین کے کنبہ سے ملنے کے لیے پرینکا گاندھی کو اقتدار کے ذریعہ روکا جانا بی جے پی حکومت میں موجود عدم تحفظ کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jul 2019, 7:08 AM