لکھیم پور کھیری: مہلوک کسانوں کی ’اَنتم اَرداس‘ میں پرینکا گاندھی کی شرکت، اجے للو اور دیپیندر ہڈا بھی رہے ساتھ

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی انتم اَرداس کے مقام پر جب پہنچیں تو وہاں لوگوں کی بھیڑ جمع تھی، پرینکا گاندھی اسٹیج کی جگہ نیچے زمین پر لوگوں سے بیٹھ کر ہی کسانوں کی تقریر سنتی نظر آئیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھیم پور کھیری میں گزشتہ تین اکتوبر کو پیش آئے تشدد کے شکار کسانوں کی ’انتم ارداس‘ میں شرکت کرنے کے لئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی منگل کو لکھیم پور پہنچیں۔ پرینکا گاندھی صبح تقریبا ساڑھے آٹھ بجے دہلی سے لکھنؤ ائیر پورٹ پہنچیں جہاں سے ان کا قافلہ لکھیم پور کے لئے روانہ ہوا۔ سیتا پور ٹول پلازہ پر کانگریس جنرل سکریٹری کے بھاری بھرکم قافلے کو سیکورٹی فورسز نے کووڈ پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے روکنے کی کوشش کی جس کے پیش نظر کانگریس کارکنوں اور پولیس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ آخر کار قافلے میں شامل کچھ گاڑیوں کو روک کر قافلہ آگے کے لیے روانہ کردیا گیا۔

لکھیم پور کھیری: مہلوک کسانوں کی ’اَنتم اَرداس‘ میں پرینکا گاندھی کی شرکت، اجے للو اور دیپیندر ہڈا بھی رہے ساتھ

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی انتم اَرداس کے مقام پر جب پہنچیں تو وہاں لوگوں کی بھیڑ جمع تھی۔ پرینکا گاندھی اسٹیج کی جگہ نیچے زمین پر لوگوں سے بیٹھ کر ہی کسانوں کی تقریر سنتی نظر آئیں۔ پرینکا گاندھی کے قافلے میں ریاستی کانگریس صدر وجئے کمار للو، رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا، نیشنل سکریٹری دھیرج گرجر بھی شامل تھے۔ تکونیا گاؤں میں ایک میدان میں اَنتم ارداس کی تیاری کی گئی تھی جس کی قیادت کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ نے سنبھالی۔ آخری ارداس تقریب کے پیش نظر لکھیم پور کھیری میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے۔

لکھیم پور کھیری: مہلوک کسانوں کی ’اَنتم اَرداس‘ میں پرینکا گاندھی کی شرکت، اجے للو اور دیپیندر ہڈا بھی رہے ساتھ

قابل ذکر ہے کہ تین اکتوبر کو تکونیا میں چار کسانوں کے کچلے جانے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس میں دو بی جے پی کارکن، ایک میڈیا نمائندہ اور گاڑی ڈرائیو کی موت ہوگئی تھی۔ کانگریس، ایس پی، بی ایس پی اور عآپ لیڈروں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کلیدی ملزم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کی گرفتاری اور وزیر کی برخاستگی کا مطالبہ کیا تھا۔ آشیش مشرا تو فی الحال حراست میں ہیں اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے، لیکن مرکزی وزیر مملکت کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2021, 5:11 PM
/* */