’مودی حکومت ایک صنعت کار کے لیے کام کر رہی ہے‘، آئین پر بحث کے دوران پرینکا گاندھی کا بیان
پرینکا گاندھی نے لوک سبھا میں حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ تمام وسائل اور مواقع ایک شخص کو فراہم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر عوامی اعتماد ختم ہو چکا ہے

ویڈیو گریب
نئی دہلی: پرینکا گاندھی نے لوک سبھا میں آئین پر بحث کے دروان حکومت پر زبردست حملہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت ملک کے وسائل اور مواقع کو محدود کر کے صرف ایک شخص کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اہم کاروباری مواقع جیسے بندرگاہیں، ایئرپورٹ، سڑکیں، ریلوے پروجیکٹس، فیکٹریاں اور کانیں ایک ہی فرد کو دی جا رہی ہیں، جبکہ عام آدمی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا، ’’ایک شخص (صنعت کار) کو تمام کولڈ اسٹوریج آپ کی حکومت نے دیے۔ ملک دیکھ رہا ہے کہ ایک شخص کو بچانے کے لیے 142 کروڑ ملک کی عوام کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ تمام کاروبار، تمام وسائل، تمام دولت، تمام مواقع، ایک ہی شخص کو دیے جا رہے ہیں۔ تمام بندرگاہیں، ایئرپورٹس، سڑکیں، ریلوے کا کام، فیکٹریاں، کانیں، سرکاری کمپنیاں صرف ایک شخص کو دی جا رہی ہیں۔ عوام کو یقین تھا کہ اگر کچھ نہیں ہے تو آئین ہماری حفاظت کرے گا لیکن آج حکومت صرف ایک صنعت کار کے منافع پر چل رہی ہے۔ جو غریب ہے وہ اور غریب ہو رہا ہے، جو امیر ہے وہ اور امیر ہو رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ملک کے کسان، مزدور اور متوسط طبقہ حکومت کی پالیسیوں سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ کسان، جو اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اکیلے اپنے مسائل سے لڑ رہے ہیں۔ وائناڈ سے لے کر للت پور تک، ہر جگہ کسان اپنی مشکلات پر آنسو بہا رہے ہیں۔‘‘ پرینکا نے کہا کہ زراعت سے متعلق قوانین بھی صرف طاقتور صنعت کاروں کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں، جبکہ کسانوں کے لیے کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ ’’لوگ سمجھتے تھے کہ آئین ان کی حفاظت کرے گا لیکن آج عوام کا آئین پر اعتماد ختم ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں نے امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق کو مزید بڑھا دیا ہے۔ جو غریب ہیں، وہ مزید غریب ہو رہے ہیں اور جو امیر ہیں، وہ اور زیادہ امیر ہو رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کسانوں اور دیگر محروم طبقات کی جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کی بے حسی نے عوامی مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ہماچل کے سیب کے کسان رو رہے ہیں، کیونکہ حکومت صرف ایک فرد کے فائدے کے لیے سب کچھ بدل رہی ہے۔‘‘
پرینکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے ملک میں عدم مساوات کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حقوق اور اصولوں کی خلاف ورزی ملک کی جمہوری بنیادوں کو کمزور کر رہی ہے۔
پرینکا نے موجودہ حکومت کے اقتصادی انصاف کے نظام پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ اس نظام کو ایک طاقتور فرد کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے توڑا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’آئین ہمیں مساوات یکجہتی اور حقوق کا تحفظ دیتا ہے لیکن موجودہ حکومت ان اصولوں کو نظرانداز کر رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔