مودی 16 ہزار کروڑ کےدو ہیلی کاپٹر خرید سکتے ہیں، کسانوں کے واجبات ادا نہیں کرسکتے: پرینکا

ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ ڈیزل اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے کسان بھی پریشان ہیں لیکن ملک میں ذات پات کے نام پر لوگوں کو لڑایا جا رہا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے دہرادون میں انتخابی منشور جاری کرنے کے موقع پر مرکزی اور ریاستی حکومت پر زبردست حملہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے لئے 16ہزار کروڑ کے دو ہوائی جہاز خرید سکتے ہیں لیکن ملک کے گنے کے کسانوں کے 14 ہزار کروڑ کے واجبات ادا نہیں کر سکتے۔

محترمہ پرینکا گاندھی نے الزام لگایا کہ کورونا وبا کے دوران مرکزی اور ریاستی حکومت نے لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔ اس دوران ویکسین اور آکسیجن برآمد کی گئی۔ حکومت کو کورونا وبا سے لڑنے اور سہولیات کی تیاری کے لیے ایک سال کا موقع ملا، لیکن مودی حکومت کچھ نہ کر سکی۔ یہی وجہ ہے کہ دوسری لہر میں آکسیجن کی کمی کے باعث لوگوں کی جانیں گئیں۔انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہندوستان میں آکسیجن کی کمی آئی جبکہ ہندوستان سب سے زیادہ آکسیجن پیدا کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ ڈیزل اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے کسان بھی پریشان ہیں۔ ملک میں ذات پات کے نام پر لوگوں کو لڑایا جا رہا ہے۔


بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بجٹ میں ہیرا سستا ہو گیا ہے جبکہ دوا کی قیمت مہنگی ہو گئی ہے۔ گیس، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے سے مہنگائی عروج پر ہے۔ مرکزی حکومت بی ایچ ای ایل جیسے اداروں کو بیچنے میں لگی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دو صنعتکار دوستوں کی جیبیں موٹی ہو رہی ہیں۔ ان کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور گیس، ڈیزل، پیٹرول کے پیسے ان کی جیبوں میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ اپنے امیدوار سے سوال کریں اور پوچھیں کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہے اور آگے وہ کیسے کریں گے۔ انہوں نے کہا ووٹ ایک بڑا ہتھیار ہے اس کو استعمال کرئے۔


کانگریس جنرل سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں بھی ڈبل انجن والی حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ ریاست میں کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ ریاستی حکومت ناکام ہو چکی ہے اور اب انتخابات کے پیش نظرپھر سے وعدے کیے گئے ہیں۔ حکومت کی شبیہ کو چمکانے کے لیے تمام رقم اشتہارات پر خرچ کی گئی ہے۔ ریاست میں سرکاری عہدے بھی نہیں بھرے گئے۔ تعلیم اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے ریاست کے لوگوں سے کہا کہ آپ آنکھیں کب کھولیں گے۔ ریاست میں اچھی تعلیم، صحت اور روزگار کے لیے کانگریس حکومت کو اپنا ووٹ دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت پانچ سالوں میں چار لاکھ نوکریاں فراہم کرے گی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے خواتین کے حقوق کی بات کہئ اور کہا کہ ملک کی اس آدھی آبادی کو اپنے حق کے لئے لڑنا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔