’پاکستان چلے جاؤ‘ والے بیان پر پرینکا گاندھی کا طنز، ’افسروں کو نہیں ہے آئین کی فکر‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ برسراقتدار جماعت نے ملک کے آئینی اداروں میں بھی اتنی فرقہ وارانہ نفرت گھول دی ہے کہ اعلی افسران کو بھی اپنے آئینی عہدے کا کوئی پاس ولحاظ نہیں ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں ایس ایس پی کے متنازع بیان کی تنقید کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ برسراقتدار جماعت نے ملک کے آئینی اداروں میں بھی اتنی فرقہ وارانہ نفرت گھول دی ہے کہ اعلی افسران کو بھی اپنے آئینی عہدے کا کوئی پاس ولحاظ نہیں ہے۔


میرٹھ کے ایس ایس پی کی جانب سے کیمرے پر مظاہرین کو پاکستان جانے کی دھمکی دینے کی وائرل ویڈیو پر اپنے تبصرے میں ٹوئٹر پر لکھا ’’ہندوستان کا آئین کسی بھی شہری کے ساتھ اس طرح کی زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے اور جب آپ اہم عہدے پر فائز افسر ہیں تو آپ کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے، بی جے پی نے اداروں میں اس قدر فرقہ واریت کا زہر گھول دیا ہے کہ آج افسروں کو آئین کے حلف کی کوئی قدر نہیں ہے‘‘۔ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایس ایس پی کی وائر ویڈیو کو بھی پوسٹ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 20 دسمبر کو شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج میں تشدد کے بعد ایس ایس پی اکھلیش این سنگھ مظاہرین سے پاکستان چلے جاؤ کہتے دکھائی دے رہے ہیں۔ وائرل ویڈیو کے مطابق ایس ایس پی کہہ رہے کہ’’ کہاں جاؤ گے اس گلی کو ٹھیک کردوں گا‘‘۔


وہیں چوطرفہ تنقید کے بعد ایس ایس پی نے اپنی صفائی میں کہا کہ’’ ہم حالات کے جائزے کے لئے علاقے میں پہنچے تھے کہ اسی دوران کچھ شرپسند عناصر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے دکھائی دئیے اس کے جواب میں میں نے ان کو کہا کہ کھاتے یہاں کا ہو اور گاتے پاکستان کا ہو۔ پاکستان چلے جاؤ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔