راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہونے پر پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم پر حملہ، ’آپ کے دوست اڈانی کی لوٹ پر سوال اٹھا تو بوکھلا گئے!‘

پرینکا گاندھی نے کہا ’’آپ نے پورے خاندان اور کشمیری پنڈت سماج کے بے عزتی کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ نہرو نام کیوں نہیں رکھتے لیکن آپ کو کسی جج نے سزا نہیں دی، آپ کو پارلیمنٹ نے نااہل قرار نہیں دیا‘‘

پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سورت کی ایک عدالت کی جانب سے ہتک عزتی معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد آج لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی پارلیمانی رکنیت کو رَد کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ کانگریس پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ان پر شدید رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری اور راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔

پرینکا گاندھی نے یکے بعد دیگرئے کئے گئے ٹوئٹس میں کہا ’’نریندر مودی جی آپ کے چمچوں نے ایک شہید وزیر اعظم کے بیٹے کو غدار ملک، میر جعفر کہا۔ آپ کے ایک وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا کہ راہل گاندھی کا والد کون ہے؟ کشمیری پنڈتوں کے رواج پر عمل کرتے ہوئے ایک بیٹا والد کے انتقال کے بعد پگڑی پہنتا ہے، اپنے خاندان کی روایات قائم رکھتا ہے۔ بھری پارلیمنٹ میں آپ نے پورے خاندان اور کشمیری پنڈت سماج کے بے عزتی کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ نہرو نام کیوں نہیں رکھتے لیکن آپ کو کسی جج نے دو سال کی سزا نہیں دی، آپ کو پارلیمنٹ نے نااہل قرار نہیں دیا!‘‘


پرینکا گاندھی نے مزید کہا ’’راہل جی نے ایک سچے محب وطن کی طرح اڈانی کی لوٹ پر سوال اٹھایا۔ نیرو مودی اور میہول چوکسی پر سوال اٹھایا۔ کیا آپ کا دوست گوتم اڈانی ملک کی پارلیمنٹ اور ہندوستان کے عظیم عوام سے بڑا ہو گیا ہے کہ اس کی لوٹ پر سوال اٹھا تو آپ بوکھلا گئے؟آپ میرے خاندان کو کنبہ پرور کہتے ہیں، جان لیں کہ اس خاندان نے ہندوستان کی جمہوریت کو اپنے خون سے سیراب کیا ہے۔ جسے آپ ختم کرنے میں مصروف ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس خاندان نے ہندوستان کے عوام کی آواز بلند کی اور پشتوں سے سچائی کی لڑائی لڑی۔ ہماری رگوں میں جو خون دوڑتا ہے اس کی ایک خاصیت ہے، آپ جیسے بزدل، اقتدار کے لالچی تاناشاہ کے سامنے کبھی نہیں جھکا اور کبھی نہیں جھکے گا۔ آپ کچھ بھی کر لیجئے!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔