بھاری نقصان کے پیش نظر ہماچل پردیش کی آفت کو قومی آفت قرار دیا جائے، پرینکا گاندھی کی مرکزی حکومت سے اپیل

آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری اور ہماچل اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والی پرینکا گاندھی نے ہماچل پردیش میں ہونے والی تباہی کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہماچل پردیش میں بارش نے ریاست بھر میں تباہی مچا دی ہے۔ بارش سے ریاستی حکومت کو اب تک آٹھ ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری اور ہماچل اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والی پرینکا گاندھی نے ہماچل پردیش میں ہونے والی تباہی کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ پرینکا گاندھی نے اس مشکل وقت میں ہماچل پردیش کے لوگوں کے لیے دعا بھی کی۔

پرینکا گاندھی نے اس موقع پر ہماچل پردیش حکومت کے اقدامات کی بھی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل ستائش اور حساس ہیں۔ پرینکا گاندھی نے لکھا ’’آفت کے اس مشکل وقت میں میری دعائیں ہماچل کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ کئی ریاستوں نے ہماچل پردیش کی مدد کے لیے قابل ستائش اور حساس قدم اٹھائے ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ اس سانحے سے ہونے والے بڑے نقصان کے پیش نظر ہماچل پردیش میں آنے والی آفت کو قومی آفت قرار دیا جائے، تاکہ اس آفت سے دوچار ہمارے بہن بھائیوں کو صحیح اور فوری ریلیف مل سکے۔ اس خوفناک آفت کے وقت تمام ہم وطنوں کو ہماچل پردیش کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور ان کا حوصلہ بڑھانا چاہیے۔

خیال رہے کہ ہماچل پردیش کو 24 جون سے اب تک 8450.00 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ 2 ہزار 346 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ ریاست میں 10 ہزار 135 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 303 دکانیں اور 5 ہزار 48 جانوروں کے باڑے بھی تباہ ہوئے ہیں۔ 24 جون سے لے کر اب تک ریاست بھر میں 156 لینڈ سلائیڈنگ اور 63 سیلاب کے واقعات درج کیے گئے ہیں۔ ریاست میں 367 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ 40 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ ریاست بھر میں بارشوں کے باعث مختلف واقعات میں 343 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔