’’پی ایم مودی کی ’منگل سوتر‘ والی بات سچ ثابت ہوئی، خواتین زیورات گروی رکھنے کو مجبور‘‘، کھڑگے کا پی ایم مودی پر طنز
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، آپ نے منگل سوتر چرا کر لے جانے والی بات کی تھی، وہ اب سچ ہو گئی۔‘‘

ملکارجن کھڑگے
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ’گولڈ لون‘ میں وسیع پیمانے پر ہوئے اضافہ کا حوالے دیتے ہوئے پی ایم مودی پر آج طنزیہ حملہ کیا۔ انھوں نے 5 مارچ کو اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخاب کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ جو ’منگل سوتر چرائے جانے‘ والی بات کہی گئی تھی، وہ سچ ثابت ہوئی ہے۔ ان کی حکومت میں خواتین اپنے زیورات گروی رکھنے کو مجبور ہیں۔
ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی پر طنز کے یہ تیر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں چلائے ہیں۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، آپ نے ’منگل سوتر چرا کر لے جانے‘ والی بات کی تھی۔ وہ اب سچ ہو گئی۔ آپ کی ہی حکومت میں خواتین اپنے سونے کے زیورات کو گروی رکھنے پرمجبور ہیں۔‘‘ گولڈ لون سے متعلق کچھ اعداد و شمار سامنے رکھتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’2019 سے 2024 کے درمیان 4 کروڑ خواتین نے اپنے سونے کو گروی رکھ کر 4.7 لاکھ کروڑ کا قرض لیا ہے۔ 2024 میں خواتین کے ذریعہ مجموعی قرض کا 38 فیصد حصہ گولڈ لون کا ہے۔ فروری 2025 میں آر بی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ گولڈ لون میں ایک سال میں 71.3 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا۔‘‘
کھڑگے نے وزیر اعظم پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے آپ نے نوٹ بندی نافذ کر خواتین کا استری-دھن (بچائے ہوئے پیسے) غائب کیا، اب مہنگائی اور گرتے گھریلو بچت کے سبب وہ اپنی سب سے قیمتی چیز، اپنے زیورات گروی رکھنے پر مجبور ہیں۔‘‘ معیشت کے تعلق سے بھی کانگریس صدر نے کچھ باتیں اپنے پوسٹ میں لکھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’معیشت کی حالت آپ نے اتنی بدتر کر دی ہے کہ دو پہیہ گاڑی لینے والے ہمارے متوسط طبقہ کے لوگ اب اس کا قرض نہیں ادا کر پا رہے ہیں۔ بڑھتے قرض ڈیفالٹ کو دیکھتے ہوئے دو پہیہ گاڑی فائنانسر 2019 کے بعد پہلی بار قرض دینے میں تخفیف کر رہے ہیں۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کھڑگے لکھتے ہیں کہ ’’75 فیصد لوگ دو پہیہ گاڑی قرض لے کر خریدتے ہیں، تاکہ وہ دھیرے دھیرے پیسے ادا کر سکیں، لیکن معاشی بحران اتنا زیادہ ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے ستمبر 2024 تک تقریباً 2 لاکھ کروڑ کی دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں 6 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔‘‘ تابوت پر آخری کیل ٹھونکتے ہوئے یہ بھی کہہ گزرتے ہیں کہ ’’مندی، تنگی اور جیب بندی– یہ آپ کی چلائی گئی معیشت کا اختصار ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔