’وزیر اعظم جی! آپ بھی غیر ملکی جہاز میں گھومنا چھوڑ دیں اور ’سودیشی‘ اپنا لیں‘، کیجریوال کا پی ایم مودی پر طنز

گزشتہ دنوں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں سے ’سودیشی‘ سامان خریدنے اور فروخت کرنے میں فخر محسوس کرنے کی گزارش کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جی! آپ چاہتے ہیں کہ عوام ’سودیشی‘ استعمال کرے، اس لیے آپ کو بھی ’سودیشی‘ استعمال کرنا شروع کر دینا چاہے اور غیر ملکی چیزوں کو چھوڑ دینا چاہیے۔

کیجرال نے سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا، ’’وزیر اعظم جی! جس غیر ملکی جہاز سے آپ روز گھومتے ہیں، اسے چھوڑ دیجئے، ساران دن جتنے غیر ملکی سامان استعمال کرتے ہیں، انہیں بھی چھوڑ دیجئے۔‘‘


سابق وزیر اعلیٰ نے آگے کہا، ’’آپ ہندوستان میں کام کر رہی چار امریکی کمپنیوں کو بند کر دیجئے؟ ٹرمپ روز ہندوستان اور ہندوستانیوں کی توہین کر رہا ہے، آپ بھی تو کیجئے؟ لوگ اپنے وزیر اعظم سے ایکشن کی امید رکھتے ہیں، تقریر کی نہیں۔‘‘

دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ملک سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں سے ’سودیشی‘ سامان خریدنے اور فروخت کرنے میں فخر محسوس کرنے کی گزارش کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ سودیشی تحریک کی طرح ہندوستان کی خوشحالی بھی سودیشی کے منتر سے مضبوط  ہوگی۔ وزیر اعظم نے لوگوں سے اپنے متبادل کو لے کر زیادہ بیدار ہونے کی بھی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملک میں بنی اشیا انجانے میں لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئی ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں بنے مصنوعات خریدنے کی گزارش کی۔


کیجریوال نے وزیر اعظم سے اپنی ہی سودیشی مصنوعات کو فروغ دینے کی بات کو نافذ کرنے کی مانگ کی، جو ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے درمیان آئی ہے۔ معلوم ہو کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ہندوستانی اشیا پر 50 فیصد ٹیرف لگا دیا، جس سے ہند-امریکہ دوطرفہ تجارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔