بڑی طاقتیں معدوم ہو گئیں لیکن ہندوستان ابھی تک امر کھڑا ہے، آگے بڑھ رہا ہے :نریندر مودی

لال قلعہ کئی اہم ادوار کا گواہ رہا ہے۔ اس قلعے نے گرو تیغ بہادر جی کی شہادت بھی دیکھی ہے اور ملک کے لیے جان دینے والوں کی ہمت کا بھی امتحان لیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے سکھوں کے نویں گرو شری گرو تیغ بہادر جی کے 400 ویں پرکاش پرو کی تقریبات کے موقع پر دہلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے تعاون سے مرکزی حکومت کی طرف سے منعقد کیے گئے اس عظیم الشان پروگرام میں شرکت کی۔ پہلی مرتبہ سورج غروب ہونے کے بعد کسی وزیر اعظم نےلال قلعہ سے خطاب کیا ۔

جس لال قلعہ میں گرو تیغ بہادر کو موت کا فرمان سنایا گیا تھا اور جہاں گرو تیغ بہادر کو قربان کیا گیا تھا۔ اسی مقام پر سکھ برادری کے لوگ اپنے 400ویں پرکاش پرو کی شاندار تقریب میں جوش و خروش سے شرکت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔


پروگرام میں سردار ہرمیت سنگھ کالکا نے شال پہنا کر اور سروپا پیش کر کے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ پنجاب حکومت میں وزیر سیاحت سردار ہرجوت سنگھ بینس نے وزیر اعظم کو امرتسر میں دربار صاحب گولڈن ٹیمپل کی نقل پیش کی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر 400 روپے مالیت کا ایک یادگاری سکہ اور 25 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ملک کے مختلف حصوں سے آئے راگی اور بچوں نے موسیقی کے آلات کے ساتھ ’شبد کیرتن‘ پیش کیا۔


اس موقع پر سکھ برادری کے پیروکاروں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا ’’ابھی مجھے شبد کیرتن سن کر جو سکون ملا ہے اسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ آج مجھے گرو کے لیے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کرنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی ہے۔ میں اسے اپنے گرووں کا خاص کرم سمجھتا ہوں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج ہمارا ملک اپنے گرووں کے نظریات پر پوری لگن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس پروقار موقع پر، میں تمام دس گرووں کو نمن کرتا ہوں۔ پرکاش پرو کے موقع پر آپ سب کو، تمام ہم وطنوں کو اور پوری دنیا میں گرووانی پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔

انہوں نے کہا کہ یہ لال قلعہ کئی اہم ادوار کا گواہ رہا ہے۔ اس قلعے نے گرو تیغ بہادر جی کی شہادت بھی دیکھی ہے اور ملک کے لیے جان دینے والوں کی ہمت کا بھی امتحان لیا ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں لال قلعہ میں گرو تیغ بہادر جی کے 400 ویں پرکاش پرو کا جشن بھی بہت خاص ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت بھومی نہ صرف ایک ملک ہے بلکہ یہ ہماری عظیم ورثہ ہے، ایک عظیم روایت ہے۔ اسے ہمارے رشیوں، منیوں، گرووں نے سیکڑوں ہزاروں سال کی تپسیا سے سیراب کیا، اس کے افکار سے مالا مال کیا۔


مسٹر مودی نے کہا ’’گرو تیغ بہادر جی کی قربانی نے ہندوستان کی کئی نسلوں کو اپنی ثقافت کے وقار، اس کی عزت اور احترام کی حفاظت کے لیے جینے اور مرنے کی ترغیب دی ہے۔ بڑی طاقتیں معدوم ہو گئیں، بڑے طوفان تھم گئے، لیکن ہندوستان ابھی تک امر ہو کر کھڑا ہے، آگے بڑھ رہا ہے۔ دنیا آج نئے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور اب بھی انسانیت کے تحفظ کی امید کر رہی ہے۔

مسٹر مودی نے کہا کہ آج کا ہندوستان عالمی تنازعات کے درمیان امن اور استحکام کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہندوستان اپنی سلامتی اور دفاع کے لیے مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔ یہ گرووں کی روایت ہے۔ نئی سوچ، مسلسل محنت اور 100 فیصد لگن، یہ آج بھی ہمارے سکھ معاشرے کی شناخت ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں آج ملک کا یہی عزم ہے۔ ہمیں اپنی شناخت پر فخر کرنا چاہیے۔ ہمیں خود کفیل ہندوستان بنانا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ گرووں کے آشیرواد سے ہندوستان اپنی شان و شوکت کے عروج پر پہنچ جائے گا۔


دو روزہ پروگرام میں گرو تیغ بہادر کی زندگی کی عکاسی کرنے والا شاندار لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو بھی ہوگا۔ اس کے علاوہ سکھوں کے روایتی مارشل آرٹ ’گتکا‘ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

یہ پروگرام سکھوں کے نویں گرو، گرو تیغ بہادر کی تعلیمات کو بیان کرنے پر مرکوز ہے۔ گرو تیغ بہادر جی نے دنیا کی تاریخ میں مذہب اور انسانی اقدار، نظریات اور اصولوں کی حفاظت کے لیے اپنی جان قربان کی۔ انہیں کشمیری پنڈتوں کی مذہبی آزادی کی حمایت کرنے پر مغل حکمران اورنگزیب کے حکم پر پھانسی دی گئی۔ ان کی برسی 24 نومبر کو ہر سال یوم شہادت کے طور پر منائی جاتی ہے۔ دہلی میں گردوارہ سیس گنج صاحب اور گردوارہ رکاب گنج ان کی مقدس قربانی سے وابستہ ہیں۔ ان کی میراث اس قوم کے لیے یکجہتی کی ایک بڑی قوت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔