ایس آئی آر عمل میں شامل افسران پر بنایا جا رہا ہے دباؤ، رام گوپال یادو نے بی جے پی پر عائد کیا الزام

رام گوپال یادو کے مطابق ایس آئی آر عمل میں شامل افسران پر وزراء کی طرف سے دباؤ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وہ لوگ اپنے مطابق کچھ کروانے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔

رام گوپال یادو، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو نے ہفتہ (13 دسمبر) کو ووٹر لسٹ میں خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کی تاریخ آگے بڑھائے جانے پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایس آئی آر عمل میں شامل افسران پر وزراء کی طرف سے دباؤ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسا کر کے وہ لوگ اپنے من کے مطابق کچھ کروانے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ایس آئی آر عمل میں شامل افسران پر اس طرح کا دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ وہ اب اسے آگے بڑھانے کی حالت میں نہیں ہیں۔

راجیہ سبھا رکن رام گوپال یادو نے کہا کہ یہاں پر نائب وزیر اعلیٰ سمیت دیگر وزیر بھی آتے ہیں۔ یہ لوگ ایس آئی آر پر باقاعدہ میٹنگ کرتے ہیں۔ ایسا کر کے یہ لوگ حالات کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جب اس کے متعلق میڈیا کی طرف سے سوال کیا جاتا ہے تو یہ لوگ خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ہم لوگ صرف پارٹی سے متعلق فیصلے لے رہے ہیں، کارکنان کو کچھ ہدایات دے رہے ہیں۔


رام گوپال یادو نے کہا کہ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ ایس آئی آر پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کچھ غلط کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، لیکن ہماری پارٹی کے کارکنان تمام بوتھوں پر تعینات ہیں وہ کچھ بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے، جس سے آگے چل کر صورتحال مشکل ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ ایس آئی آر کی آڑ میں پوری سیاسی صورتحال کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی ہمیشہ سے ہی ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی کی مخالفت کرتی ہوئی آئی ہے اور آگے بھی کرتی رہے گی۔ ہم کسی بھی طرح کی غیر جمہوری صورتحال قبول نہیں کر سکتے ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن نے دعویٰ کیا کہ موجودہ وقت میں ایمرجنسی نافذ ہے، کسی کو بھی حکومت پر تنقید کرنے کا حق نہیں ہے۔ اگر کوئی غلطی سے بھی حکومت کی تنقید کرتا ہوا پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جاتی ہے، ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ان تمام صورتحال سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ وقت میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ کف سیرپ معاملہ پر انہوں نے کہا کہ اصل ملزم اب بھی پولیس کی گرفت سے دور ہے۔ اس کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی ہے، کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ لوگ کن کے لیے کام کر رہے تھے۔