سید علی شاہ گیلانی کے لیٹر ہیڈ پر جاری پریس نوٹ ‘جعلی’ ہے: کشمیر پولیس

پولیس نے سید علی شاہ گیلانی کے لیٹر ہیڈ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی شاہ گیلانی کے فیملی ذرائع کے مطابق یہ خط جعلی ہے اور ان کی طرف سے جاری نہیں ہوا ہے۔ بلکہ یہ پاکستان سے شائع ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کشمیر زون پولیس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کے ایک مبینہ پریس نوٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ در اصل پاکستان سے جاری کیا گیا ہے۔ وائرل 'جعلی' پریس نوٹ میں موصوف رہنما نے جموں و کشمیر میں 8 اور 13 جولائی کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی برسی ہے جبکہ 13 جولائی کو یوم شہدا کے بطور منایا جاتا ہے۔

سید علی شاہ گیلانی نے جب گزشتہ ہفتے کل جماعتی حریت کانفرنس سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا تو اس کے متعلق پریس نوٹ بھی اسی طرح کے لیٹر ہیڈ پر جاری کیا گیا تھا۔ کشمیر پولیس زون نے اپنے ایک ٹوئٹ میں سید علی شاہ گیلانی کے لیٹر ہیڈ پر جاری اس پریس نوٹ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'سید علی شاہ گیلانی کے فیملی ذرائع کے مطابق یہ خط جعلی ہے اور ان کی طرف سے جاری نہیں ہوا ہے۔ یہ پاکستان سے شائع ہوا ہے۔ پولیس اس خط کو تشدد بھڑکانے اور امن و قانون میں رخنہ ڈالنے کے لئے سوشل میڈیا پر تشہیر دینے والوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے'۔


سید علی گیلانی سے منسوب اس لیٹر ہیڈ پر جاری پریس ریلیز میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 8 جولائی کو 'شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بطور منائیں'۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قائد (سید علی گیلانی) نے 13 جولائی کو شہدا اور برہان وانی اور اس کے ساتھیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجی قبضے کے خلاف لوگوں کی جد وجہد در اصل 13 جولائی کے شہدا کی قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے اور برہان وانی کی زندگی، جدوجہد آزادی اور قربانی ہمارے لئے حوصلے اور جذبے کا روشن مینار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jul 2020, 6:10 PM