بنگال میں صدر راج نافذ ہوسکتا ہے! بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگی کا دعویٰ

کیلاش وجے ورگی نے کہا کہ بنگال میں بدامنی ممتا بنرجی کے اشارے پر پھیلائی جا رہی ہے اور ان کے تبصرے کے بعد سے ہی بنگال میں لااینڈ آرڈر کی صورت حال خراب ہوئی اور جگہ جگہ احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری اور بنگال بی جے پی کے انچارج کیلاش وجے ورگی نے آج دعویٰ کیا ہے کہ بنگال میں لااینڈ آرڈر کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے اس لیے مرکزی حکومت بنگال میں صدر راج نافذ کرنے پر غور کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی مرکز کے قانون کو تسلیم نہیں کرنے کا اعلان کرکے ٹکراؤ کی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مرشدآباد جاتے ہوئے کیلاش وجے ورگی نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو مرکزی حکومت کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے مگر ممتا بنرجی غیر جمہوری طریقہ اپنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں بد امنی ممتا بنرجی کے اشارے پر پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے تبصرے کے بعد سے ہی بنگال میں لااینڈ آرڈر کی صورت حال خراب ہوئی اور جگہ جگہ احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔


انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر ریلوے کو نقصان پہنچایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کے حالات تیزی سے صدر راج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ریاست میں اگر اسی طرح کے حالات رہے تو ریاست میں صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کو قانونی درجہ ملنے کے بعد سے ہی گزشتہ جمعہ سے بنگال میں مختلف مقامات پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ اس درمیان مالدہ، مرشدآباد، ہوڑہ ودیگر مقامات پر پرتشدد مظاہرے ہوئے ہیں۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے احتجاج کے دوران تشدد کرنے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔


وزیرا علیٰ ممتا بنرجی بھی گزشتہ تین دنوں سے کولکاتا کے مختلف مقامات سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ آج ہوڑہ سے ایکسپلنڈ تک ممتا بنرجی نے جلوس نکلالا اور وزیرا عظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاص فرقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیرا علیٰ نے امت شاہ کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ بنگال میں نافذ کرکے دکھلائیں۔ ساتھ ہی انہیں یاد دلایا کہ امت شاہ کو سمجھنا ہوگا کہ وہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں۔ مگر وہ اب بھی بی جے پی لیڈر بن کر ہی کام کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔