بروز اتوار رائے سینا ہِل کو الوداع کہیں گے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند

اتر پردیش کے کانپور ضلع کے پرونکھ گاؤں سے تعلق رکھنے والے کووند ایک مشہور وکیل، رکن پارلیمنٹ اور بہار کے گورنر بھی رہے، سیاست، قانون، تاریخ اور روحانیت پر مبنی کتابوں میں وہ گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند / ٹوئٹر
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کے 14ویں صدر رام ناتھ کووند اب راشٹرپتی بھون کو الوداع کہنے کی تیاریوں میں مصروف ہو گئے ہیں۔ 25 جولائی 2017 کو ملک کے چودہویں صدر بنے کووند کی مدت کار اتوار کو ختم ہو رہی ہے۔ ان کی جگہ اب دروپدی مرمو لیں گی جنھیں صدارتی انتخاب میں فتح حاصل ہوئی ہے۔ یعنی رائے سینا ہِل کو رام ناتھ کووند الوداع کہیں گے اور دروپدی مرمو اسے اپنا نیا آشیانہ بنائیں گی۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے آج موجودہ صدر رام ناتھ کووند کو ’الوداعی بھوج‘ دیا جائے گا۔ وداعی بھوج میں نائب صدر، لوک سبھا اسپیکر، مودی کابینہ کے سبھی وزراء موجود رہیں گے۔ اس کے علاوہ صدر کونند 15ویں صدر مرمو کے اعزاز میں اتوار کو عشائیہ کا اہتمام کریں گے۔ اس موقع پر نائب صدر، وزیر اعظم، کابینہ وزیر اور اپوزیشن کے تمام اہم لیڈران موجود رہیں گے۔


بہر حال، دو سال کا وقت کووڈ وبا میں گزرنے کے بعد بھی ان کی مدت کار کو کچھ اہم حصولیابیوں کے لیے یاد کیا جائے گا۔ تعلیم کو سماجی خود مختاری کا ہتھیار بتانے والے کووند ملک کی تعمیر میں خواتین کی زیادہ سرگرم شراکت داری کے حامی ہیں اور سماج سے محروم طبقات، خصوصاً معذوروں اور یتیموں کے لیے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی اپیل کرتے رہے ہیں۔ کووند نے اپنے معمولی پس منظر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں مٹی کے گھر میں پلے بڑھے ہیں اور صدر جمہوریہ بننے تک کا ان کا سفر طویل رہا ہے۔

ہندوستانی صدر جمہوریہ کی شکل میں رام ناتھ کووند نے 33 ممالک کے سرکاری اسفار کیے۔ انھیں میڈاغاسکر، ایکویٹوریل گنی، اسواتنی، کروئشیا، بولیویا اور گنی جمہوریہ سے اعلیٰ سرکاری اعزاز حاصل ہوا۔ کووند نے مئی 2018 میں دنیا کے سب سے اونچے جنگی علاقہ لداخ کے سیاچن میں کمار پوسٹ کا دورہ کیا۔ اتر پردیش کے کانپور ضلع کے پرونکھ گاؤں سے تعلق رکھنے والے کووند ایک مشہور وکیل، رکن پارلیمنٹ اور بہار کے گورنر بھی رہے۔ سیاست، قانون، تاریخ اور روحانیت پر مبنی کتابوں میں وہ گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔