پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس: ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر مرمو کا خطاب، ملک کی ترقی کے متعدد پہلوؤں پر روشنی ڈالی

صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کی ترقی، خواتین کی قیادت، نوجوانوں کی ذمہ داری اور متوسط طبقے کے خوابوں کا ذکر کیا اور ملک کی بڑی تعداد کو غربت سے نکالنے کا اعلان کیا

<div class="paragraphs"><p>صدر دروپدی مرمو / ویڈیو گریب</p></div>

صدر دروپدی مرمو / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آغاز ہو چکا ہے اور صدر دروپدی مرمو نے ایوان بالا اور ایوان زریں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی ترقی کے بہت سے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تریبھوون کوآپریٹیو یونیورسٹی کے قیام اور مفت راشن کی فراہمی کا ذکر کیا اور کہا کہ غریبوں کو عزت کے ساتھ جینے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوسط طبقے کے خوابوں کو بھی پر لگ گئے ہیں، اور ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر ہے۔ حکومت کا نعرہ ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ ہے جس کے تحت ترقی کا فائدہ آخری شخص تک پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 75 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو انکم ٹیکس جمع کروانے کے حوالے سے خود فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا ہے، اور آٹھویں تنخواہ کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گھر کے قرض پر سبسڈی اور خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ صدر مرمو نے بتایا کہ حکومت خواتین کی قیادت میں ترقی پر یقین رکھتی ہے جس کا ثبوت بڑی تعداد میں ہندوستانی بیٹیوں کا جنگی طیارے اڑانا، کارپوریٹ کی قیادت اور اولمپکس میں میڈل جیتنا ہے۔


صدر نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران نوجوانوں کی ذمہ داریوں کا ذکر کیا، جنہوں نے ملک سازی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے اسٹارٹ اپ ہندوستان اور ڈیجیٹل ہندوستان جیسے منصوبوں کا ذکر کر کے روزگار کے نئے مواقع کی نشاندہی کی اور ایک کروڑ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ کا انتظام بتایا۔

نالندا یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے افتتاح اور اسرو کے سیٹلائٹ کی کامیابی سے جڑے موضوعات کو بھی انہوں نے زیر بحث لایا، یہ کہتے ہوئے کہ جلد ہی ہندوستان میں تیار گگنیان میں خلائی سیاح بھی خلا میں جائیں گے۔ انہوں نے اولمپک، پیرالمپک اور عالمی شطرنج چیمپئن شپ میں ہندوستان کی کارکردگی کی تعریف کی۔ صدر نے کسانوں، جوانوں، سائنس اور تحقیق کی اہمیت پر زور دیا، یہ بتاتے ہوئے کہ 50 ہزار کروڑ روپے کا تحقیقی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

انہوں نے ای آئی مشن کے آغاز، بائیو ای پالیسی اور آسان کاروباری ماحول کے لیے کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 13 ہندوستانی زبانوں میں مقابلہ جاتی امتحانات کروائے جا رہے ہیں، جس سے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔