میہل چوکسی کو ہندوستان لانے کی تیاری، حوالگی معاملے پر سی بی آئی اور ای ڈی کی میٹنگ
دونوں ایجنسیوں سے دو سے تین افسروں کو بلجیم بھیجا جا سکتا ہے۔ یہ افسر حوالگی عمل کے لیے دستاویز تیار کریں گے۔ وہیں میہل چوکسی اپنی حوالگی کو چیلنج کرنے والا ہے۔

مفرور ہیرا کاروباری میہل چوکسی کو ہندوستان لانے کی تیاری ہے۔ اس کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم بلجیم جا سکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ایجنسیوں سے دو سے تین افسروں کو بلجیم روانہ کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ یہ افسر حوالگی عمل کے لیے دستاویز تیار کریں گے اور اس سلسلے میں وہاں کی حکومت سے بات چیت کریں گے۔
’انڈین ایکسپریس‘ نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ میہل چوکسی کی گرفتاری کے بعد سی بی آئی اور ای ڈی کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں ایجنسیوں کے اعلیٰ افسروں نے پورے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ہی ایجنسیوں کی ایک مشترکہ ٹیم جلد ہی اپنے قانونی صلاح کار کے ساتھ بلجیم روانہ ہوگی۔
بتایا جاتا ہے کہ میہل چوکسی اپنی حوالگی کو چیلنج کرے گا۔ اس کا انکشاف اس کے وکیل وجئے اگروال نے کیا ہے۔ وجئے اگروال نے نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات چیت میں کہا کہ گرفتاری کے خلاف اپیل داخل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ طبی بنیاد پر ضمانت کی اپیل کی جائے گی۔ میہل وہاں کینسر کا علاج کروا رہے ہیں، اس وجہ سے وہ فرار بھی نہیں ہو سکتے۔ گرفتاری کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ یہ ہر ملک کا ایک عمل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ میہل چوکسی ایک ہیرا کاروباری ہے جو 4 ہزار سے زیادہ اسٹورس والے گیتانجلی گروپ کا مالک ہے۔ چوکسی اور اس کے بھانجے نیرو مودی نے پنجاب نیشنل بینک کے افسروں سے ملی بھگت کرکے 13 ہزار 400 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی تھی۔ ممبئی کی ایک عدالت کے نوٹس پر چوکسی نے کہا تھا کہ اسے بلڈ کینسر ہے اس لیے ریڈیشن تھیراپی چلنے کی وجہ سے وہ ہندوستان نہیں آ سکتا۔
اس وقت سے ہندوستان کی جانچ ایجنسیاں بیرون ممالک میں اس کی گرفتار کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ ای ڈی نے غیر ملکوں میں اس کی جائیداد پر فوکس کیا اور تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات، جاپان اور امریکہ جیسے ملکوں سے کہا کہ ان ملکوں میں موجود اس کی جائیداد کو فروخت کرکے ہندوستان منتقل کیا جائے جس سے متاثرین کا پیسہ واپس کیا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔