جسٹس یشونت ورما کے خلاف مواخذہ کی تیاری، 205 اراکین پارلیمنٹ نے کیا دستخط، تجویز دونوں ایوانوں کے سربراہان کے سپرد

جسٹس ورما کی سرکاری رہائش سے 15 مارچ 2025 کو کثیر مقدار میں نقدی نوٹ ملنے کا الزام ہے۔ مواخذہ کے عمل میں الزامات کی جانچ شروع کی جائے گی اور طے کیا جائے گا کہ انھیں عہدہ سے ہٹایا جائے یا نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ میں جسٹس یشونت ورما کے خلاف تحریک مواخذہ کی تیاری زور و شور سے چل رہی ہے۔ آج راجیہ سبھا میں ان کے خلاف تحریک مواخذہ کا نوٹس پیش بھی کر دیا گیا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ اور وہپ ناصر حسین نے اس سلسلے میں جانکاری دی۔ اس تجویز پر 60 سے زیادہ راجیہ سبھا اراکین نے دستخط کیے ہیں۔ اس سے قبل لوک سبھا کے 145 اراکین نے لوک سبھا اسپیکر کو عرضداشت سونپی تھی، جس میں جسٹس ورما کو عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یعنی مجموعی طور پر تقریباً 205 اراکین پارلیمنٹ نے جسٹس یشونت ورما کے خلاف دستخط کر دیے ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 124، آرٹیکل 217 اور آرٹیکل 218 کے تحت کانگریس، تیلگودیشم پارٹی، جنتا دل یو، جنتا دل سیکولر، جن سینا پارٹی، آسام گن پریشد، شیوسینا (ایکناتھ شندے)، لوک جن شکتی پارٹی اور سی پی آئی ایم سمیت کئی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے تحریک مواخذہ پیش کیے جانے سے متعلق عرضداشت پر دستخط کیے۔ انوراگ ٹھاکر، روی شنکر پرساد، راہل گاندھی، راجیو پرتاپ روڑی، پی پی چودھری، سپریا سولے اور کے سی وینوگوپال جیسے کئی سینئر لیڈران کے نام بھی دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ جسٹس یشونت ورما کی دہلی واقع سرکاری رہائش سے 15 مارچ 2025 کو کثیر مقدار میں نقدی نوٹ برآمد ہونے کا الزام ہے۔ اب پارلیمانی سطح پر اس معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ مواخذہ کا عمل شروع ہونے کے بعد الزامات کی جانچ شروع کی جائے گی اور طے کیا جائے گا کہ کیا جسٹس ورما کو عہدہ سے دستبردار کرنے کی کارروائی کی جائے۔ جسٹس ورما نے خود سے اس عہدہ کو چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا ہے، اور انھوں نے قانونی لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ پارلیمانی سطح پر جانچ کے بعد انھیں تحریک مواخذہ کے ذریعہ ہٹانے کی کارروائی ایک طرح سے شروع ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔