بی جے پی کا بڑا رہنما میر ےخلاف سازش رچ رہا ہے :توگڑیا

وشو ہندو پریشد کے رہنما پروین توگڑیا کا کہنا ہے کہ گجرات میں بی جے پی کا کوئی رکن ان کے خلاف سازش ر چ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں اعلی عہدے پر بیٹھے اس شخص کے نام کا وقت آنے پرخلاصہ کریں گے۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

قومی آوازبیورو

وشو ہندو پریشد کے رہنما پروین توگڑیا نے جمعہ کو الزام لگایا کہ بی جے پی میں اعلیٰ عہدے پر فائز کوئی شخص سازش رچ رہا ہے ۔ پروین توگڑیا نے کہا کہ اس شخص کی کوشش ہے کہ 1996کے قتل کی کوشش کے ایک معاملے میں عدالت کے ذریعہ جاری سمن ان تک نہ پہنچے اور وہ اس میں پھنس کر جیل چلے جائیں۔ عدالت نے جمعہ کو توگڑیا کے خلاف جاری ایک غیر ضمانتی وارنٹ کو مسترد کر دیا۔

توگڑیا نے کہا ’’عدالت نے وارنٹ کو مسترد کر دیا اور مجھے عدالت میں اس معاملے کی سنوائی کے وقت عدالت میں پیش ہونا ہوگا ۔انہوں نے بتایا کہ ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ اس لئے جاری ہوا کیونکہ انہوں نے اس سےپہلے جاری سمن کا جواب نہیں دیا‘‘۔

انہوں نے کہا ’’پولس نے وہ سمن مجھے دیا ہی نہیں۔ مجھے اس کی اطلاع ملی ہے کہ یہ ریاست کے وزیر داخلہ اور وزیر اعلی کو بتائے بغیراعلی عہد پر فائز شخص کے ذریعہ جان بوجھ کر کیا گیا‘‘۔

توگڑیا نے کہا ’’ ایسا پاٹیدار تحریک کے وقت بھی ہوا تھا جب اس وقت کی وزیر اعلی آنندی بین پٹیل نے کہا تھا کہ انہوں نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کا حکم نہیں دیا تھا ، میرا معاملہ بھی ویسا ہی ہے‘‘۔

انہوں نے کہا ’’نائب وزیر اعلی نتن پٹیل اور وزیر اعلی وجے روپانی ایسا نہیں کریں گے۔ میں احمدآباد میں تھا اور پھر بھی مجھے سمن نہیں دیا گیا، کیوں؟ مجھے کئی بار لگتا ہے کہ میری آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ یہ میں بعد میں خلاصہ کروں گا کہ اس کے پیچھے کون ہے‘‘۔

قتل کی کوشش کا یہ معاملہ توگڑیا سمیت 39لوگوں پر چل رہا ہے۔ اس میں بی جے پی کے کئی رہنما بھی شامل ہیں۔ عرضی گزار بھی بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جگروپ سنگھ راجپوت ہیں۔ وہ گزشتہ ماہ کانگریس کے ہمت سنگھ پٹیل سے چناؤہار گئے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب شنکر سنگھ واگھیلا نے پارٹی سے بغاوت کی تھی۔ واگھیلا حامیوں پر بی جے پی حامیوں نے حملہ کر دیا تھا۔ واگھیلا کے حامی آتما رام پٹیل کو بری طرح پیٹا تھا۔ توگڑیا نے کہا ’’بی جے پی کو عام انتخابات میں واضح اکثریت ملی ہے اس کے با وجود وہ انتخابی وعدے پورے کیوں نہیں کرتی۔ میں اس کے خلاف اپنی آواز اٹھاتا رہتا ہوں اور اس لئے جان بوجھ کر میری آواز دبائی جا رہی ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔