بجٹ کے بعد سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ میں اضافہ کا امکان، مرکزی حکومت سنا سکتی ہے خوشخبری

یونین اینڈ ایمپلائی ایسو سی ایشن سالوں سے فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ڈی اے بڑھنے کے باوجود بیسک تنخواہ میں اضافہ ضروری ہے کیونکہ اسی بنیاد پر تنخواہ بڑھائی جاتی ہے۔

روپے، علامتی تصویر آئی اے این ایس
روپے، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

امید کی جا رہی ہے کہ مرکزی بجٹ یکم فروری کو پیش کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت اس سے متعلق تیاریوں میں مصروف ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ مرکزی بجٹ 2023 کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے فٹمنٹ فیکٹر میں تبدیلی کی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ فٹمنٹ فیکٹر کامن ویلیو ہوتا ہے جسے ملازمین کے بیسک پے سے ضرب دے کر ان کی مجموعی تنخواہ تیار کی جاتی ہے۔ اگر فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ ہوتا ہے تو ملازمین کی کم از کم تنخواہ بھی بڑھ جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جو تجویز پیش کی گئی ہے اس کے مطابق اگر فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ ہوتا ہے تو 18 ہزار روپے کی کم از کم تنخواہ پانے والے ملازمین کی تنخواہ بڑھ کر 26 ہزار روپے ہو جائے گی۔

دراصل کامن فٹنمنٹ فیکٹر موجودہ وقت میں 2.57 فیصد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی شخص کو 15500 روپے کا بیسک پے ملتا ہے تو اس کی مجموعی تنخواہ 15500x2.57، یعنی 39835 روپے ہوگی۔ چھٹے سی پی سی نے فٹمنٹ ریشیو کو 1.86 فیصد پر رکھنے کی سفارش کی ہے۔ لیکن اب رپورٹس سامنے آ رہی ہے کہ ملازمین حکومت سے فٹمنٹ فیکٹر کو بڑھا کر 3.68 فیصد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس سے مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے کم از کم تنخواہ 18 ہزار روپے سے بڑھ کر 26 ہزار روپے ہو جائے گی۔


واضح رہے کہ یونین اینڈ ایمپلائی ایسو سی ایشن کئی سال سے فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈی اے بڑھنے کے باوجود بیسک تنخواہ میں اضافہ ضروری ہے کیونکہ اسی بنیاد پر تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔