دہلی میں آلودگی: حکومت کا مصنوعی بارش کرانے کا منصوبہ، کیا کہہ رہے ہیں ماہرین؟

دہلی حکومت آئی آئی ٹی کانپور سے موصولہ تجویز کو جمعہ کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرے گی اور بتائے گی کہ وہ آلودگی سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارش کے آپشن پر آگے بڑھنا چاہتی ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ دہلی حکومت نے آئی آئی ٹی کانپور سے مصنوعی بارش کے حوالے سے تفصیلی تجویز طلب کی ہے۔ دہلی حکومت اس تجویز کو جمعہ کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرے گی اور بتائے گی کہ وہ آلودگی سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارش کے آپشن پر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے دہلی کے ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایک موثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’آئی آئی ٹی کانپور کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی، جس میں کہا گیا کہ 20-21 نومبر کو مصنوعی بارش کا پائلٹ مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور نے بندیل کھنڈ میں مصنوعی بارش کا پائلٹ مطالعہ کیا ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور آج اپنی تجویز میں بتائے گا کہ اس پر کتنا خرچ آئے گا۔‘‘


گوپال رائے نے کہا ’’آئی آئی ٹی کانپور کی پوری تجویز کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھ کر منظوری حاصل کریں گے، کیونکہ مرکزی حکومت سے بھی بہت سی منظوریوں کی ضرورت ہے۔ وزراء کی میٹنگ آج اس لیے بلائی گئی تھی کیونکہ کئی جگہوں سے خبریں آ رہی ہیں کہ حکومت کے فیصلوں کو زمین پر نافذ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق دہلی سے باہر کی ایپ پر مبنی ٹیکسیوں کو دہلی آنے پر پابندی لگا دی ہے۔‘‘

اگر سپریم کورٹ نے گرین سگنل دیا تو دہلی حکومت مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر اجازت لینے کا عمل شروع کرے گی۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے اور وزیر خزانہ آتشی نے جمعرات کو آئی آئی ٹی کانپور کی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کی اور ان سے مصنوعی بارش کے پہلے پائلٹ کے انعقاد کے لیے ایک تفصیلی تجویز پیش کرنے کو کہا۔


ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ آئی آئی ٹی کانپور کی ٹیم نے کہا کہ مصنوعی بارش کرانے کے لیے کم از کم 40 فیصد بادلوں کی ضرورت ہے۔ 20 اور 21 نومبر کو بادل بننے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں اس سے پہلے اجازت مل جائے تو ہم پہلی پائلٹ اسٹڈی کر سکتے ہیں۔‘‘

گوپال رائے نے کہا کہ جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہے، اس لیے ہم سپریم کورٹ میں ایک تجویز بھی پیش کریں گے کہ مصنوعی بارش کا ایسا امکان ہے اور عدالت کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ اگر سپریم کورٹ سے کوئی حکم آتا ہے تو ہم مرکزی حکومت سے اجازت لینے کا عمل شروع کریں گے۔


میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ آف انڈیا (آئی ایم ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے مہاپاترا نے 'پی ٹی آئی-بھاشا' کو بتایا کہ مصنوعی بارش بنانے کی کوششیں صرف اس وقت کی جا سکتی ہیں جب بادل ہوں یا نمی موجود ہو۔ انہوں نے کہا، ’’اس سلسلے میں ہندوستان میں کچھ کوششیں کی گئی ہیں جو تلنگانہ، تمل ناڈو اور کرناٹک میں کی گئیں۔ مصنوعی بارش پر عالمی سطح پر تحقیق ہو رہی ہے، بنیادی ضرورت بادل یا نمی ہے۔ ہندوستان میں مصنوعی بارش پر تحقیق ہو رہی ہے لیکن ابھی تک اس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔