جیت کے دعوؤں کے درمیان آخری مرحلے کے لئے ووٹنگ شروع

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں تین دن تک قیام کیا اور پارٹی کے لئے ووٹ مانگے۔ نریندر مودی نےاپنے قیام کے دوران روڈ شو بھی کیا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے انتخابی دنگل کا آج آخری مرحلہ ہے اور اس کے لئے لوگوں نے اپنے ووٹ ڈالنے شروع کر دئے ہیں۔ رائے دہندگان 9 اضلاع کی 54 نشستوں پر 2 کروڑ 6 لاکھ ووٹرز 613 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ واضح رہے اس مرحلہ میں 7 وزراء کی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ پولنگ شروع ہونے سے قبل پولنگ ا سٹیشنوں پر فرضی پولز کرائے گئے۔ ساتویں مرحلے میں وارانسی، چندولی، بھدوہی، مرزا پور، رابرٹس گنج، غازی پور، ماؤ، اعظم گڑھ اور جونپور اضلاع کی 54 اسمبلی حلقوں میں کل 613 امیدوار میدان میں ہیں۔

واضح رہے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں تین دن تک قیام کیا اور پارٹی کے لئے ووٹ مانگے۔ نریندر مودی نے اپنے قیام کے دوران روڈ شو بھی کیا اور لوگوں سے ملاقات بھی کی۔


آخری مرحلے میں ووٹنگ سے پہلے، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کیا اور کہا، 'آج اتر پردیش قانون ساز اسمبلی الیکشن-2022 کا آخری مرحلہ ہے۔ تمام معزز ووٹرز قوم پرستی، ترقی اور گڈ گورننس کی جیت کے لیے ووٹ ضرور دیں۔ آپ کا ایک ووٹ آپ کی ریاست کو مافیاؤں ، فسادیوں اور انتہا پسند خاندانوں سے بچائے گا۔ اس لیے پہلے ووٹ دیں پھر ناشتہ کریں۔‘‘

بی جے پی اور اس کے اتحادیوں اپنا دل (ایس) اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے 2017 کے اسمبلی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں ان 54 سیٹوں میں سے 36 سیٹیں حاصل کی تھیں ۔ ان میں سے بی جے پی کو 29، اپنا دل (ایس) کو چار اور سبھا ایس پی کو تین سیٹیں ملی ہیں۔ ساتھ ہی ایس پی کو 11، بی ایس پی کو چھ اور نشاد پارٹی کو ایک سیٹ ملی۔ نشاد پارٹی، جو 2017 میں آخری بار اپنے بل بوتے پر لڑی تھی، اس بار بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ہے، جب کہ سبھا ایس پی نے ایس پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔


اس مرحلے کے نمایاں حریفوں میں یوپی کے وزراء نیل کانٹھ تیواری، انیل راج بھر، رویندر جیسوال، گریش یادو اور رام شنکر سنگھ پٹیل شامل ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ سے استعفیٰ دے کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے والے دارا سنگھ چوہان بھی مؤ کے گھوسی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اس مرحلے میں، بی جے پی نے پارٹی کے انتخابی نشان پر 54 نشستوں میں سے 48 امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ اس کے اتحادیوں اپنا دل (ایس) اور نشاد پارٹی نے 3-3 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ دوسری طرف، سماج وادی پارٹی نے اپنے نشان پر 45 امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ اس کی اتحادی ایس بی ایس پی نے سات امیدوار کھڑے کیے ہیں اور اپنا دل (کے) نے دو امیدوار کھڑے کیے ہیں۔


وزیر اعظم نریندر مودی ، یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ اور امت شاہ کے ساتھ 2017 کی کامیابی کی کہانی کو دہرانے کے لیے پوروانچل میں بڑے پیمانے پر مہم چلائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔