یو پی: پرینکا کی قیادت میں تبدیل ہوتی کانگریس، ’اُمبھا متاثرین کنبہ‘ کے فرد کو بنایا پارٹی صدر

اترپردیش کانگریس نے منگل کے روز پارٹی کی تنظیم میں ایک اہم تبدیلی کرتے ہوئے 51 نئے ضلعی سربراہان اور شہر کے صدور کا اعلان کیا ہے

تصویر بذریعے پریس ریلیز
تصویر بذریعے پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

جب سے اتر پردیش میں پرینکا گاندھی نے کمان سنبھالی ہے تبھی سے پارٹی تنظیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں جاری ہیں۔ او بی سی طبقہ سے آنے والے اجے سنگھ لالو کو یوپی کانگریس کا صدر بنانے کے بعد، یوپی کانگریس نے پرینکا گاندھی کی ہدایت پر ایک اور بڑا فیصلہ لیا ہے۔

پارٹی نے ریاست کے قبائلی اکثریتی ضلع سون بھدرا کی کمان گونڈ طبقہ سے تعلق رکھنے والے رام راج گونڈ کو سونپ دی ہے۔ رام راج گونڈ کا تعلق اُمبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے قبائلی معاشرے سے ہے اور وہ ایک عرصے سے قبائلیوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔


یو پی: پرینکا کی قیادت میں تبدیل ہوتی کانگریس، ’اُمبھا متاثرین کنبہ‘ کے فرد کو بنایا پارٹی صدر

ایسا مانا جاتا ہے کہ قبائلیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی وجہ سے یوگی حکومت نے رام راج کے خلاف غنڈہ ایکٹ کے تحت متعدد مقدمات درج کیے ہیں۔


رام راج گونڈ نے ’قومی آواز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرینکا گاندھی کی طرف سے انہیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اسے وہ پوری ایمانداری سے انجام دیں گے اور قبائلی طبقہ کو کانگریس میں لانے کے لئے کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پہلا کام امبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو انصاف دلانا ہے اور اس کے لئے وہ کانگریس کے بینر تلے جدوجہد جاری رکھیں گے۔‘‘

رام راج گونڈ نے امبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے لواحقین کے ساتھ پرینکا گاندھی سے اس وقت ملاقات کی تھی جب وہ چنار قلعے میں نظربند تھیں۔


واضح رہے کہ سون بھدر اتر پردیش کا ایک قبائلی اکثریتی ضلع ہے جہاں گونڈ، کول، بیئار، کھر وار جیسی ذاتیں آباد ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روایتی طور پر قبائلی برادری کانگریس کو ووٹ دے رہی ہے لیکن پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی نے ان میں نقب زنی کر لی ہے۔ کانگریس، پرینکا گاندھی کی سربراہی میں سنجیدگی سے اپنے کھوئے ہوئے حمایتی مرکز کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM
/* */