’ملک کے مفاد میں مذہبی معاملوں پر ہو رہی سیاست پر قدغن لگانے کی ضرورت‘

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اب بہت ہو چکا ملک کے مفاد میں اس طرح کی سیاست پر قدغن لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے، جس کے ذریعے منافرت پھیلائی جا رہی ہے

ڈاکٹر ایوب، تصویر فیس بک
ڈاکٹر ایوب، تصویر فیس بک
user

یو این آئی

لکھنؤ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اب بہت ہو چکا ملک کے مفاد میں اس طرح کی سیاست پر قدغن لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے، جس کے ذریعے منافرت پھیلائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اب ایک روایت چل پڑی ہے کہ آر ایس ایس حامی مسلمانوں کے مذہبی مقام کو متنازع بتا کر سرخیوں میں رہ کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کچل کر ماحول کو کشیدہ بنانے کا کام کر رہے ہیں، جو جتنا متنازع بیان دے کر زہر اگل رہا ہے، وہ گودی میڈیا کی سرخیاں بن رہا ہے۔ حکومت ایسے زہر اگلنے والوں کی سرپرستی کر کے اپنے مفاد کو ترجیح دے رہی ہے۔


ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کے حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ہیں ،آئین کا حلف لے کر زیر اقتدار لوگ ہی جب غیر آئینی کاموں میں ملوث ہو جائیں تو یہ ملک کے لئے بڑی بری خبر ہے۔ ملک کو ترقی ،روزگار و انصاف کی راہ پر لے جانے کے برعکس اب صرف ایک ہی ایجنڈہ باقی رہ گیا ہے کہ ،مسلمانوں و ان کے مذہبی مقام کو متنازع بتلانے والوں کی سرپرستی کرکے پولرائزیشن کی سیاست کو مضبوط بنایا جائے ،اور ہندووں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی و بے روزگاری جیسے اہم ایشوز سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس ،مگر یہاں تو اس کے برعکس صرف ایک ایجنڈہ باقی رہ گیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والوں کی حمایت کی جا رہی ہے۔ آج جس طرح کی سیاست کی جارہی ہے، یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔


ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد صرف آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرکے ملک کے اقلیتوں ،پسماندہ ،دلت و کمزرورں کا استحصال کرنا ہے ۔ یہ تقسیم کی سیاست ملک کے لئے بہت خطرناک ہے ،اگر حکومت نے شرپسندوں پر قدغن نہیں لگایا تو یہ ملک کے لئے بہتر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ دنوں تک فرقہ وارانہ و تقسیم کی سیاست نہیں چل سکتی ۔ملک میں آج جو مہنگائی و بے روزگاری کے حالات ہیں ،اس سے عوام پریشان ہے ،اور ایک دن حکومت کو اس کا حساب دینا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔