مہاراشٹر کی سیاست میں بہت تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں حالات

ایکناتھ شندے کی قیادت میں بغاوت کرنےوالوں کے خلاف وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا رخ سخت جس کی وجہ سے مہاراشٹر کی سیاست میں تبدیل ہوتی سیاست ۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی سیاست میں ہنگامہ جاری ہے۔ اس ہنگامے کے بیچ پہلی مرتبہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور ان کے حامی سخت ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ کل وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار کے بیچ کئی گھنٹوں تک حالات پر غور و خوص ہوا اور آج بھی دونوں رہنماؤں کے بیچ ملاقات متوقع ہے۔

گوہاٹی میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں بغاوت کرنے والے شیو سینک بار بار دعوی کر رہے ہیں کہ ان کے پاس چالیس سے زیادہ ارکان اسمبلی ہیں اور وہ ہی اصلی شیو سینک ہیں ۔ ادھر حکومت نے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سے ۱۶ شیو سینا کے ارکان اسمبلی کو ہٹانے کی سفارش کی ہے اور اسمبلی میں پارٹی کے رہنما بدلنے کی بھی درخواست کی ہے جس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایکناتھ شندے کے گروپ نے ڈپٹی اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔


دوسری جانب وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اپنے رخ کو سخت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے وزیر اعلی کے عہدے سے ہٹنے کے لئے کہا ہے لیکن لڑائی وہ جاری رکھیں گے۔ ادھر جس طرح پولیس کو ایلرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے اس سے مہاراشٹر کے حالات بہتر نظر نہیں آ رہے۔

ایکناتھ شندے نے دو دن پہلے کہا تھا کہ ایک قومی پارٹی کی ان کو حمایت حاصل ہے اور وہ پارٹی ان کے ساتھ میں کھڑی ہوئی ہے لیکن کل انہوں نے اپنے بیان میں تبدیلی کر تے ہوئے قومی پارٹی کی حمایت کا ذکر نہیں کیا جس کی وجہ سے مبصرین کا ماننا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست اب نئی سیاسی سرگرمی ہو سکتی ہے۔ واضح رہے شیو سینا کے رہنما سنجے راؤت کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ فیصلہ تو مہاراشٹر میں ہی ہونا ہے اس لئے ارکان اسمبلی کو گوہاٹی سے ممبئی تو آنا ہی پڑے گا۔ سنجے راؤت کئی مرتبہ اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ جیتیں گے تو ادھو ٹھاکرے ہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔