دہلی میں سیاسی ہلچل، عآپ کے بی جے پی پر الزامات کے بعد اے سی بی کی کارروائی

عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے 7 ارکان اسمبلی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے 15 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔ جس کے بعد، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے حکم پر اے سی بی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا

<div class="paragraphs"><p>اے سی بی / قومی آواز / وپن</p></div>

اے سی بی / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان کے 7 ارکانِ اسمبلی کو 15 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے تاکہ وہ پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں۔ ویب پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق، اس الزام کے بعد دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) کو تحقیقات کا حکم دیا، جس کے تحت اے سی بی کی ٹیمیں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما سنجے سنگھ اور ایم ایل اے مکیش اہلاوت کے گھروں پر پہنچیں۔

ذرائع کے مطابق، اروند کیجریوال کے قریبی حلقوں نے بتایا ہے کہ اے سی بی کی ٹیم بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ان کے گھر پہنچی اور قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی جا رہی ہے۔ اس دوران سنجے سنگھ کا بیان اے سی بی دفتر میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اے سی بی نے معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔


دوسری جانب، عآپ لیگل سیل کے سربراہ سنجیو نسیار نے کہا کہ اے سی بی کی ٹیم کے پاس کوئی نوٹس نہیں تھا اور وہ وہاں پہنچنے کے بعد مسلسل فون پر کسی سے رابطہ کر رہے تھے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ہدایت دی ہے کہ اے سی بی اس معاملے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔

ویب پورٹل کے مطابق، بی جے پی کے جنرل سیکریٹری وشنو مِتّل نے ایل جی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ اے سی بی یا کسی دیگر تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعے عآپ رہنماؤں کے ان الزامات کی جانچ کی جائے اور ایف آئی آر درج کی جائے۔

عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وکیل کے ساتھ اے سی بی دفتر گئے تاکہ بی جے پی کے خلاف شکایت درج کرا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی دہلی میں حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمارے ایم ایل ایز کو خریدنے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کی جا رہی ہے۔

سنجے سنگھ نے سوال اٹھایا کہ جب عآپ نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا، تو اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 16 سے زائد لوگوں سے رابطہ کیا گیا اور عآپ نے ایک نمبر بھی جاری کیا ہے، اگر اے سی بی اس پر کارروائی کرے تو مزید شواہد بھی فراہم کیے جا سکتے ہیں۔


عام آدمی پارٹی کے رکنِ اسمبلی مکیش اہلاوت نے بھی الزام لگایا کہ انہیں ایک نامعلوم نمبر سے فون آیا اور کہا گیا کہ اگر وہ عآپ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں تو انہیں وزیر بنایا جائے گا اور 15 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ اہلاوت نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وہ ہرگز اروند کیجریوال کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

عآپ نے بی جے پی پر 'آپریشن لوٹس' شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی دیگر ریاستوں کی طرح دہلی میں بھی حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، بی جے پی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عآپ عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے یہ دعوے کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔