کرناٹک میں 11 ارکان اسمبلی کے استعفے، مخلوط حکومت پر خطرے کے بادل!

وشو ناتھ نے کہا کہ اراکین اسمبلی کا تعلق نہ تو اتحادی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بی جے پی کے مشہور ’آپریشن لوٹس‘ سے ہے اور نہ ہی انہوں نے بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں سوچا تھا۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

بنگلور: کرناٹک میں ہفتے کے روز برسر اقتدار اتحاد کے 14 اراکین اسمبلی نے استعفی دے دیا جس کے بعد مخلوط حکومت چلا رہے کماراسوامی کی حکومت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ مستعفی ہونے والے ارکان اسمبلی کا الزام ہے کہ حکومت نہ عوام کی امیدوں پر کھری اتری اور نہ ہی قیادت نے منتخب اراکین کو اعتماد میں لیا۔

جے ڈی ایس کے سابق ریاستی صدر اور ہونسور سے رکن اسمبلی اے ایچ وشوناتھ نے راج بھون کے باہر صحافیوں سے کہا،’یہ (ایچ ڈی کماراسوامی) حکومت نہ عوام کی امیدوں پر کھری اتری اور نہ ہی منتخب اراکین کے جذبات کا خیال رکھ سکی اس لیے ہم نے اسپیکر رمیش کمار کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا ہے۔ ہم نے گورنر وجوبھائی والا کے سامنے اپنی بات رکھنے کے لیے ان سے ملاقات بھی کی ہے‘۔


اچانک ہونے والے اس سیاسی ڈرامے سے ریاست کی 13 ماہ پرانی اتحاد کی حکومت گر سکتی ہے۔ کانگریس کے راما لِنگا ریڈی، ایچ ٹی سوم شیکھر، رمیش جرکیہولی کے علاوہ بی سی پاٹل، سومیا ریڈی،مونی رتن جیسے ایماندار اراکین اسمبلی کے ساتھ ساتھ جے ڈی ایس کے وشوناتھ، گوپالیہ اور نارائن گوڑا نے اپنا استعفیٰ بھیجا ہے جس سے کماراسوامی کی قیادت والی اتحاد کی حکومت اقلیت میں آ سکتی ہے۔

جنتادل (ایس)۔کانگریس اتحاد کے غیرمطمئن اراکین اسمبلی کے لیڈر کے طورپر ابھرے سابق ریاستی صدر اے ایچ وشوناتھ نے دعوی کیا کہ دونوں جماعتوں کے اراکین اسمبلی کا تعلق نہ تو اتحادی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بی جے پی کے مشہور ’آپریشن لوٹس‘ سے ہے نہ ہی انہوں نے بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں سوچا تھا۔


انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے انکار کرتا ہوں کہ غیرمطمئن اراکین اسمبلی کو بی جے پی کی حمایت حاصل ہے۔ اتحادی حکومت لوگوں کی امیدوں پر کھری اترنے میں ناکام رہی۔ ہم اس حکومت میں ناکام ہوگئے اور لوگوں کا ہم پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ ہم اراکین اسمبلی کا اس حکومت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ ہمیں کسی نے لالچ نہیں دیا ہے بلکہ ہم نے ایک منطقی فیصلہ کیا ہے۔

وشوناتھ نے کہاکہ ان کے اور راما لنگا ریڈی جیسے سینئر لیڈروں کے حکومت سے باہر نکلنے کا فیصلہ کئے جانے سے یہ بات سمجھ میں آنی چاہئے کہ جنتادل (ایس)۔کانگریس اتحاد حکومت کے اندر کس طرح کا بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی اپنا استعفی منظور ہوجانے کے بعد مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔


وشوناتھ نے کہا کہ ہم نے اپنا استعفی اسمبلی اسپیکر کے دفتر میں ان کی غیرموجودگی میں بھیج دیا ہے۔ ہم نے گورنر سے بھی ملاقات کرکے اپنے خیالات رکھ دیئے ہیں۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ اسمبلی اسپیکر منگل کو ہمارے استعفی کو منظور کرنے کے بارے میں فیصلہ کریں گے لیکن ہم اپنے فیصلہ پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر رمیش کمار کو الگ سے خط لکھ کر استعفی سونپنے کے تعلق سے وضاحت دی ہے۔ ہمارا منگل کو اسمبلی اسپیکر سے ملاقات کرنے کا منصوبہ ہے۔

غیرمطمئن اراکین اسمبلی گروپ کے ذرائع کے مطابق اراکین اسمبلی نے اپنے فیصلے پرقائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور استعفی منظور ہوجانے تک اتحاد قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا اندیشہ ہے کہ غیرمطمئن اراکین اسمبلی منگل تک کے لئے شہرکے کسی باہری ریزارٹ میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ ان کے ممبئی کے لئے پرواز کرنے کا بھی امکان ہے۔ تازہ رپورٹ کے مطابق یہ اراکین اسمبلی ایک چارٹرڈ طیارہ سے ممبئی جانے کے لئے ایچ اے ایل ہوائی اڈہ کے لئے روانہ بھی ہوچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jul 2019, 9:10 AM
/* */