نتیش کے اشارے پر پولس نے میرے قتل کے ارادے سے لاٹھی چارج کیا: کشواہا

آر ایل ایس پی کے سربراہ اپندر کشواہا نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کے اشارے پر ان کی جان لینے کے ارادے سے پولس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے صدر اپندر کشواہا نے الزام عائدکیا کہ دو فروری کو تعلیم میں اصلاح کو لیکر منعقدہ راج بھون مارچ کے دوران وزیراعلیٰ نتیش کمار کے اشارے پر ان کی جان لینے کے ارادے سے پولس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔

آر ایل ایس پی صدر اور سابق مرکزی وزیر کشواہا پولس لاٹھی چارج میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال سے صحت یاب ہوکر لوٹنے پر یہاں پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہاکہ خدا کا شکر ہے کہ وہ پولیس لاٹھی چارج کے بعد بھی ٹھیک ہو کر لوگوں کے مابین ہیں۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار کے من میں ان کے تئیں نہ جانے کس بات کے لئے حسد ہے کہ انہوں نے ان کی جان لینے کی سازش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابتدائی دور میں وہ نتیش کمار کے ساتھ ہی تھے لیکن بعد میں سیاسی اختلافات کی وجہ سے وہ ان سے الگ ہوئے تو نتیش کمار انہیں سیاسی طور پر ختم کرنے کی کوشش میں لگ گئے لیکن اب حد ہی ہوگئی کہ وہ اب انہیں دنیا سے ہی ختم کرنے کی سازش کرنے لگے ہیں۔

اپندر کشواہا نے کہاکہ سیاست میں مخالفت اور نااتفاقی چلتی رہتی ہے۔ یہ قابل اعتراض نہیں ہے لیکن جس طریقے کو اپنا کر نتیش کمار انہیں ہٹانا چاہتے ہیں وہ مناسب نہیں ہے۔ استحصال زدوں۔ محروموں کی لڑائی لڑنے والے شہید جگدیو پرساد کا جس طرح سے دن دہاڑے اقتدار کے سائے میں قتل کیا گیا تھا ٹھیک اسی طرح ان کے بھی قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار اسی طریقے کو اپنارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے کی پٹنہ ہائی کورٹ کے موجودہ جج سے جانچ کرائے جانے پر حقیقت کا پتہ چل جائے گا۔

آرایل ایس پی نے کہاکہ پارٹی کے راج بھون مارچ کے دوران جب لاٹھی چارج کی جارہی تھی تب سادے لباس میں ملبوس کچھ لوگوں نے ڈنڈا لیکر ان پر حملہ کیا۔ حالانکہ پارٹی کے مستعد کارکنان کی بدولت وہ بچ گئے۔ وزیراعلیٰ نے بعد میں نامہ نگاروں کے ذریعہ لاٹھی چارج کے متعلق پوچھے جانے پر کہاتھاکہ یہ سب الیکشن کے وقت ہوتاہی رہتا ہے اور آر ایل ایس کے کارکنان تشدد پر آمادہ تھے اس لئے پولس نے ان پر لاٹھی چارج کیا تھا۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہاکہ وزیراعلیٰ کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ تین سال قبل جب آرہ سے مشتعل بھیڑ آکر دار الحکومت پٹنہ میں پولس کو پیٹتی ہے تب اس وقت انہیں کچھ دکھائی نہیں پڑا۔ پولس مار کھار ہی تھی باجود اس کے حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔

نتیش کشواہا نے کہاکہ جب تعلیم میں اصلاح کی بات آر ایل ایس کر رہی ہے تو ایسے میں نتیش کمار کو بھیڑ پرتشدد دکھائی پڑ رہی ہے۔ سچائی کیا ہے یہ بہار کی عوام جاننا چاہتی ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے جج کی صدارت میں تشکیل جانچ ٹیم پور ے معاملے کی تفتیش کر ے۔ انہوں نے کہاکہ پر امن مظاہرین پر بھی پولس نے ان کے سمیت تین لوگوں پر نامزد اور 250 لوگوں کے خلاف پٹنہ کے کوتوالی تھانہ میں معاملہ درج کیا ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ پولس نے غلط اور من گھڑت معاملہ درج کیا ہے۔ اس کے لئے وہ نو فروری کو پٹنہ کے کوتوالی تھانہ میں سبھی نامزد اور نامعلوم لوگوں کو لیکر پہنچیں گے اور گرفتاری دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ضمانت مانگنے نہیں جائیں گے۔ جو بھی قانونی طور پر ہوگا وہ کیاجائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */