کپواڑہ: کورونا سے مرنے والے کے رشتہ داروں کے خلاف کیس درج

مرحوم کے کافی تعداد میں جمع رشتہ داروں نے نہ صرف بار بار مداخلت کر کے سرکاری پروٹوکال کی خلاف ورزی کی بلکہ ایمبولینس پر پتھراؤ بھی کیا جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں منگل کے روز پولیس نے کورونا سے مرنے والے ایک شخص کی تدفین کے دوران سرکاری پرٹوکال کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں اس کے رشتہ داروں کے خلاف ایک کیس درج کیا ہے۔

پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے محمد افضل شیخ ولد غلام احمد شیخ ساکن بٹہ پورہ کرال پورہ، جس کی 24 اگست کو کورونا سے موت واقع ہوئی، کے رشتتہ داروں کے خلاف ایک کیس درج کیا ہے۔


بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد افضل شیخ ولد غلام احمد شیخ نامی شخص کو 23 اگست کو شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال سری نگر میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ 24 اگست کو کورونا سے انتقال کر گئے۔ جب ان کی لاش کو ہسپتال ایمبولینس میں سرکاری پرٹوکال کے تحت دفن کرنے کے لئے آبائی مقبرہ پہنچایا گیا تو وہاں مرحوم کے کافی تعداد میں جمع رشتہ داروں نے نہ صرف بار بار مداخلت کر کے سرکاری پروٹوکال کی خلاف ورزی کی بلکہ ایمبولینس پر پتھراؤ بھی کیا جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن کرال پورہ میں ایک کیس درج کیا گیا ہے اور مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔


پولیس نے بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا کے متعلق سرکاری گائیڈ لائنز پر من و عن عمل کریں۔ واضح رہے کورونا سے مرنے والے لوگوں کی آخری رسومات میں لوگوں کی شرکت بہت محدود ہے اور تدفین سے پہلے نہ تو غسل دیا جاتا ہےاور نہ ہی میت کو کھولا جاتا ہے یا کفن وغیر ہ کیا جاتا ہے ۔ مرنے والے کے رشتہ دار پہلے ہی موت کی وجہ سے غمزدہ ہوتے ہیں اوپر سے کورونا سے ہونے والی اموات کی تدفین کے لئے جو پروٹوکال ہیں اس سے بھی ان کے غصہ اور غم میں اضافہ ہو جاتا ہے لیکن یہ پروٹوکال اسی لئے ہیں کہ یہ وبا مزید نہ پھیلے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔