رام نومی کے موقع پر مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور یوپی میں پولیس ایلرٹ

مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل، بی جے پی کے ساتھ ساتھ حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے رام نومی پر جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

رام نومی کا تہوار آج یعنی 6 اپریل  کو ملک بھر میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے گا۔ مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں کی پولیس رام نومی کے موقع پر نکالے جانے والے جلوسوں اور ریلیوں کو لے کر چوکس ہے۔ رام نومی کے موقع پر آج صبح سے مغربی بنگال میں بڑی تعداد میں مذہبی جلوس نکالے جانے کی امید ہے۔

حالیہ برسوں میں مغربی بنگال میں رام نومی کے دوران گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں آتی رہی ہیں۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ کولکتہ میں کم از کم 60 جلوس نکالے جانے کا امکان ہے اور جلوس کے راستوں کی نگرانی کے لیے ڈپٹی کمشنر اور جوائنٹ کمشنر آف پولیس سطح کے افسران کی نگرانی میں 3,500 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔


انہوں نے کہا کہ یاترا کی نگرانی کے لیے ڈرون اور سی سی ٹی وی کے ذریعہ نگرانی کی جائے گی، اور کوئیک رسپانس ٹیم کی گاڑیاں شہر کے مختلف حصوں جیسے اینٹالی، کوسی پور، کھدر پور اور چت پور میں تعینات کی جائیں گی۔ عہدیدار نے کہا کہ مذہبی یاترا کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا اور لال بازار میں کولکتہ پولیس ہیڈکوارٹر سے نگرانی کی جائے گی۔

سینئر آئی پی ایس افسر ہاوڑہ، ہگلی، شمالی 24 پرگنہ، مغربی بردوان میں آسنسول، مشرقی بردوان، مالدہ، مرشد آباد، جلپائی گوڑی اور سلی گوڑی کے کچھ حصوں کی صورتحال پر نظر رکھیں گے تاکہ تہوار کے پرامن جشن کو یقینی بنایا جاسکے۔ پولیس اہلکار 7 اپریل تک ڈیوٹی پر رہیں گے۔


اناپورنا پوجا روایتی طور پر اس دن مغربی بنگال میں منائی جاتی ہے۔ اگلے سال کے اسمبلی انتخابات سے پہلے، رام نومی کے جلوسوں کا اعلان نہ صرف بی جے پی اور دیگر دائیں بازو کے ہندو گروپوں نے کیا ہے بلکہ ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بھی کیا ہے۔

رام نومی سے پہلے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے جھارکھنڈ بھر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی کہ آج رام نومی تہوار کے پیش نظر، رانچی، جمشید پور، گرڈیہ اور ہزاری باغ جیسے "حساس" اضلاع میں کافی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ (انپٹ بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔