جے این یو میں تشدد کی دھمکی دینے پر پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیا

پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن کی شناخت وکاس سہراوت اور راجہ کمار کے طور پر ہوئی ہے۔

جے این یو کیمپس
جے این یو کیمپس
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی پولیس نے اتوار کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں حملہ کرنے اور تشدد کی دھمکی دینے پر دو افراد کو حراست میں لے لیا۔ جنوبی مغربی ضلع کی ڈپٹی پولیس کمشنر انگت پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ ہفتہ کی رات تقریباً ایک بج کر51 منٹ پر وسنت کنج پولیس اسٹیشن کو یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا فیس بک پیج پر ایک 'مہاکال یوتھ بریگیڈ' کی طرف سے ایک ویڈیو جاری کی گئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 15 اگست کو جے این یو پر حملہ کیا جائے گا۔

پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن کی شناخت وکاس سہراوت اور راجہ کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ وکاس اشتعال انگیز ویڈیو میں بول رہا ہے جبکہ راجہ کے موبائل سے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ہے۔ دونوں یہاں کے اتم نگر کے گاؤں مٹیالا کے رہنے والے ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ کئی طالب علموں نے فون پر ویڈیو کے بارے میں پولیس کو جانکاری دی۔ طلبہ نے بتایا کہ ویڈیو میں ایک شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ 15 اگست کو یونیورسٹی میں تشدد ہوگا۔ عہدیدار نے بتایا کہ شکایت ملنے کے بعد جے این یو کے تمام دروازوں پر سادہ وردی میں پولیس تعینات کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کو اس معاملے میں طلباء کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */