’اورنگ زیب لین‘ کا نام بدلنے کی کوشش کرنے والے 11 افراد پولس حراست میں

پولس حراست میں لیے گئے سبھی 11 افراد کو تغلق روڈ واقع پولس تھانہ میں رکھا گیا ہے جہاں سبھی ملزمین کےخلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

دہلی میں ہفتہ کی صبح کچھ شر پسند عناصر کے ذریعہ ’اورنگ زیب لین‘ کا نام بدل کر ’گرو تیغ بہادر لین‘ رکھنے کی کوشش کی گئی، جسے پولس نے ناکام بناتے ہوئے انھیں حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ واقعہ صبح تقریباً 5.30 بجے کا ہے جب راجدھانی کے مرکز میں واقع اورنگ زیب لین پر انوراگ بھارگو نامی شخص کی قیادت میں 11 لوگ جمع ہوئے اور وہ سبھی سڑک کے کنارے سائن بورڈ پر لکھے اورنگ زیب لین کی جگہ کاغذ پر لکھے ’گرو تیغ بہادر لین‘ کو چپکانے کی کوشش کرنے لگے۔ لیکن اس کی خبر کسی نے تغلق روڈ پر تعینات پولس کو دے دی۔ پولس فوری طور پر اورنگ زیب لین پہنچی اور بھارگو سمیت 11 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پولس کو جیسے ہی خبر ملی کہ کچھ لوگ اورنگ زیب لین لکھے سائن بورڈ پر کچھ چپکا رہے ہیں، وہ پانچ منٹ کے اندر وہاں پہنچے اور جمع بھیڑ کو حراست میں لیتے ہوئے پوچھ تاچھ کی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ انوراگ بھارگو ہریانہ کے کرنال کا رہنے والا ہے اور پیشے سے وکیل ہے۔ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ این ڈی ایم سی کے سائن بورڈ پر گرو تیغ بہادر لین لکھا کاغذ چپکانا چاہتا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی پولس پہنچ گئی۔


پولس حراست میں لیے گئے سبھی 11 افراد کو تغلق روڈ واقع پولس تھانہ میں رکھا ہوا ہے جہاں سبھی ملزمین کےخلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ یہاں قابل غور ہے کہ اورنگ زیب لین کو مسخ کرنے یا اس کا نام بدلنے کی کوشش پہلے بھی کئی مرتبہ شرپسندوں کے ذریعہ ہو چکی ہے۔ ایسے ماحول میں جب کہ شہروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے مسلم ناموں کو کئی ریاستوں میں حکومتی سطح پر بدلنے کی کامیاب کوششیں ہوئی ہیں، ہندوتوا ذہنیت کے کچھ شرپسند افراد گلی اور محلہ سطح پر بھی ایسی کوششیں کئی بار کر چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔