برج بھوشن کے خلاف پوکسو کیس بند، دہلی پولیس کی کلوزر رپورٹ منظور
دہلی کی عدالت نے برج بھوشن کے خلاف نابالغ پہلوان کی پوکسو شکایت پر دہلی پولیس کی کلوزر رپورٹ قبول کر لی، تاہم دیگر 6 خواتین کی شکایات پر کارروائی ابھی جاری ہے

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
دہلی کی ایک عدالت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق رکن پارلیمان اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف بچوں کو جنسی جرائم سے تحفظ دینے والے قانون (پوکسو) کے تحت دائر مقدمہ ختم کرنے کی دہلی پولیس کی سفارش کو منظور کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ اس وقت درج کیا گیا تھا جب ایک نابالغ خاتون پہلوان نے ان پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج گومتی منوچا نے کہا، ’’مقدمے کو بند کرنا قبول کیا جاتا ہے۔‘‘ عدالت میں سماعت کے دوران متاثرہ لڑکی نے بھی عدالت کو بتایا کہ وہ دہلی پولیس کی جانچ سے مطمئن ہے اور کلوزر رپورٹ کی مخالفت نہیں کرتی۔
یہ معاملہ اس وقت ایک نیا موڑ لے گیا جب لڑکی کے والد نے دوران تفتیش دہلی پولیس کو ایک حیران کن بیان دیا۔ ان کے مطابق، انہوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ ماضی میں ہوئے مبینہ ناانصافی کا بدلہ لینے کے لیے جھوٹا جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے 15 جون 2023 کو کلوزر رپورٹ داخل کی تھی، جس میں کہا گیا کہ الزامات کی کوئی ٹھوس بنیاد یا شواہد نہیں ملے ہیں۔
عدالت نے اسی بنیاد پر پیر کے روز کلوزر رپورٹ کو منظور کر لیا اور پوکسو قانون کے تحت مقدمے کو باضابطہ طور پر بند کر دیا۔ واضح رہے کہ پوکسو قانون کے تحت سخت سزائیں دی جاتی ہیں، جن میں کم از کم تین سال قید شامل ہے، جو جرم کی نوعیت کے اعتبار سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔
تاہم، برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چھ دیگر خواتین پہلوانوں کی طرف سے دائر جنسی ہراسانی کی شکایات پر کارروائی بدستور جاری ہے۔ ان خواتین نے ان پر مختلف مواقع پر نازیبا رویہ اور جسمانی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔ یہ معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے اور اس پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے ابتدا سے ہی اپنے اوپر لگے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور انہیں سیاسی سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب ملک میں خواتین کھلاڑیوں کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ پر بحث زوروں پر ہے۔ اس کیس نے کھیلوں کی دنیا میں طاقت کے غلط استعمال اور نظام کی شفافیت پر کئی سوالات کھڑے کیے تھے۔ عدالت کا یہ فیصلہ متاثرہ فریقین اور کھیلوں سے وابستہ اداروں کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
اب تمام نظریں ان چھ خواتین کی شکایات پر جاری قانونی کارروائی پر مرکوز ہیں، جو برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔