موسم سرما میں بڑھ جاتے ہیں نمونیا کے معاملے، مختلف مسائل سے محفوظ رہنے کے لیے اپنائیں ضروری تدابیر

سردیوں میں، جسم کا درجہ حرارت معمول سے نیچے گر جاتا ہے، جس سے وائرس اور بیکٹیریا تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں، ناک اور گلے کی نمی خشک ہونے لگتی ہے، جس سے پھیپھڑوں تک انفیکشن کا پہنچنا آسان ہو جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں شدید سردی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی کھانسی، زکام بخار جیسے مسائل تقریباً ہر گھر میں عام ہو جاتے ہیں۔ ٹھنڈی ہوا، درجہ حرارت میں کمی اور کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے کئی لوگ جلدی بیمار ہو جاتے ہیں۔ شروع میں عام سردی ،زکام لگتا ہے لیکن بعض اوقات یہی ہلکی بیماری آہستہ آہستہ نمونیا جیسے سنگین انفیکشن کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ خاص طور پر بچے، بوڑھے، حاملہ خواتین اور پہلے سے بیمارلوگ اس موسم میں زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

سردی میں، جسم کا درجہ حرارت معمول سے کم ہوجاتا ہے، جس سے وائرس اور بیکٹیریا تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں۔ ہماری ناک اور گلے کی نمی خشک ہونے لگتی ہے، جس سے پھیپھڑوں تک انفیکشن کا پہنچنا آسان ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرد موسم نمونیا کے واقعات میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔ اس لئے اس موسم میں خود کو بچانے کے لیے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔


ماہرین کے مطابق ٹھنڈی ہوا پھیپھڑوں کو کمزور کرتی ہے، سردیوں میں سانس لینے کے دوران بہت ٹھنڈی ہوا پھیپھڑوں تک پہنچ جاتی ہے۔ یہ ہوا پھیپھڑوں کے بافتوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے ان میں انفیکشن کا جلدی اثر ہوجاتا ہے۔ اسی طرح بند کمرے اور خراب وینٹیلیشن پر خاص دھیان رکھنا چاہئے۔ سردی کی وجہ سے لوگ کھڑکیاں اور دروازے بند رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے تازی ہوا آنے جانے کا راستہ بند ہوجاتا ہے جس سے وائرس جلدی پھیلتے ہیں اور ایک دوسرے کو انفیکشن دینا آسان ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں جسم کے درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے قوت مدافعت سست پڑ جاتی ہے۔ ایسے حالات میں جسم انفیکشنز سے پوری طاقت کے ساتھ نہیں لڑپاتا ہے اور نمونیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح ٹھنڈی اور خشک ہوا سے ہماری ناک اور گلے کی نمی کم ہوجاتی ہے، جس سے وائرس اور بیکٹیریا آسانی سے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دمہ، دل کی صحت، ذیابیطس یاسی اوپی ڈی والے لوگوں میں سردی کے دوران پھیپھڑوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے ان لوگوں کو نمونیا ہونے کا خدشہ دوسرے لوگوں کے مقابلے زیادہ ہوتا ہے۔


ایسے حالات سے خود کو بچانے کے لیے گرم کپڑے پہنیں اور ٹھنڈی ہوا سے بچیں۔ ٹھنڈی ہوا سیدھے ناک اور پھیپھڑوں تک پہنچتی ہے، اس لیے باہر نکلتے وقت ہمیشہ مفلر یا ماسک کا استعمال کریں۔ وائرس تیزی سے پھیلتے ہیں، اس لیے اپنے ہاتھ بار بار دھوئیں یا ہینڈ سینیٹائزر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ گھرکے اندر کی کھڑکیاں تھوڑی دیر کے لیے کھولیں تاکہ کمرے میں ہوا گردش کرسکے۔ لوگ سردیوں میں کم پانی پیتے ہیں، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے، پانی، سوپ، کاڑھا یا گرم مائعات کا استعمال کریں۔

اسی طرح پھل، سبزیاں، دالیں، خشک میوے اور وٹامن سی سے بھرپور غذائیں کھائیں، سگریٹ پھیپھڑوں کو کمزور کرتی ہیں اور نمونیا کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا تی ہیں۔ فلو اور نمونیا کے ٹیکے لگوائیں ، بچوں، بوڑھوں اور پہلے سے موجود طبی حالات میں مبتلا افراد کو فلو اور نمونیا کے ٹیکے لگوانے کے بارے میں خاص طور پر محتاط رہنا چاہیے۔ یہ ویکسین انہیں سنگین انفیکشن سے بچاتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔