چھٹھ کے بہانے سیاست کر رہے وزیراعظم مودی، واسودیو گھاٹ کا دورہ انتخابی موقع پرستی کی مثال: دیویندر یادو

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ وزیراعظم مودی کا واسودیو گھاٹ کا مجوزہ دورہ چھٹھ کے تقدس سے زیادہ بہار انتخابات میں فائدہ لینے کی کوشش ہے، جو موقع پرستی کی سیاست کی عکاسی کرتا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو / تصویر ایکس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کے چھٹھ کے موقع پر واسودیو گھاٹ کے مجوزہ دورے کو سیاسی موقع پرستی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ اقدام مذہبی عقیدت سے زیادہ بہار اسمبلی انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش ہے۔

دیویندر یادو نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’گزشتہ 11 برسوں میں مودی جی کو کبھی بھی چھٹھ پوجا میں شامل ہونے یا اس سے متعلق اپنی مذہبی وابستگی ظاہر کرنے کی یاد نہیں آئی مگر اب بہار میں ممکنہ شکست کے خوف سے وہ دہلی کے واسودیو گھاٹ پر عوام سے ملنے جا رہے ہیں۔ یہ چھٹھ کے تقدس پر سیاست کا کھیل ہے جس سے عوام بخوبی واقف ہیں۔‘‘

دیویندر یادو نے مزید کہا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا واسودیو گھاٹ کی صفائی اور سکیورٹی انتظامات میں مصروف ہیں کیونکہ وہ پچھلے آٹھ مہینوں میں عوامی فلاح کے لیے کوئی قابل ذکر کام نہیں کر پائی ہیں۔ ان کے مطابق بی جے پی کی اندرونی سیاست میں اختلافات بڑھنے کے سبب ریکھا گپتا اپنی کرسی بچانے کے لیے مودی کے دورے کو ذاتی طور پر کامیاب بنانے میں مضروف ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی میں تقریباً 30 فیصد آبادی بہار، اترپردیش، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ کے ان بھائی بہنوں پر مشتمل ہے جنہوں نے کبھی بی جے پی پر بھروسہ کیا تھا مگر انہیں صرف دھوکہ ملا۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی حکومت نے ایک بھی نیا چھٹھ گھاٹ تعمیر نہیں کیا۔ آج جو انتظامات نظر آتے ہیں وہ سب کانگریس کے دور میں بنائے گئے 1100 گھاٹوں کی مرمت اور سجاوٹ کا نتیجہ ہیں، جن پر بی جے پی نے اپنی مہر لگا دی ہے۔‘‘


دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی بی جے پی حکومت بھی اب عام آدمی پارٹی کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ جیسے عام آدمی پارٹی نے دس برسوں تک پوروانچل کے لوگوں سے وعدے تو کیے مگر پورے نہیں کیے، ویسے ہی بی جے پی بھی دکھاوے کی سیاست کر رہی ہے۔ دونوں پارٹیوں کی اس ’نورا کشتی‘ کو عوام سمجھ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں چھٹھ گھاٹوں پر بہترین انتظامات کے ساتھ ہریانہ سے صاف پانی چھوڑا جاتا تھا تاکہ عقیدت مند اپنے مذہبی فریضے بخوبی انجام دے سکیں۔ آج حالات یہ ہیں کہ بی جے پی حکومت کی ناکامی کے باعث چھٹھ کے دوران عقیدت مند جمنا کے زہریلے پانی میں پوجا کرنے پر مجبور ہیں۔

دیویندر یادو نے کہا کہ جمنا کی صفائی کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے لیکن نتیجہ صفر ہے۔ بی جے پی کی مرکز اور دہلی حکومت دونوں اس بدعنوانی کے لیے ذمہ دار ہیں۔ چھٹھ جیسے عظیم تہوار کو سیاسی رنگ دینا بھارتیہ جنتا پارٹی کی منفی سوچ اور موقع پرست سیاست کی سب سے بڑی مثال ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔