’پی ایم مودی ملک میں تاناشاہی چاہتے ہیں‘، کسانوں کو بزور طاقت روکے جانے پر ملکارجن کھڑگے کا شدید رد عمل

ملکارجن کھڑگے نے بہار کے موجودہ سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار ترقی کے لیے نہیں بلکہ پریشانیوں سے بچنے کے لیے بی جے پی کا دامن تھاما ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia


user

قومی آوازبیورو

اورنگ آباد: کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ اس وقت بہار میں ہے۔ جمعرات کو بہار کے اورنگ آباد میں اس یاترا کو عوام کا بے پناہ پیار ملا اور خاص طور سے جلسہ عام میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کو سننے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے بی جے پی اور پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اورنگ آباد ریلی میں جمع عوامی سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’بھیڑ دیکھنے کے بعد مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ کانگریس پارٹی یقینی طور سے اس بار یہاں جیت درج کرے گی۔‘‘ پھر انھوں نے شاعرانہ انداز اختیار کیا اور نریندر مودی پر صرف امیروں کے لیے کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ کھڑگے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’بہار میں یو پی اے حکومت نے دو لاکھ کروڑ روپے دیے تھے، جبکہ مودی حکومت میں بہار کو کچھ بھی نہیں ملا۔ 2015 کے انتخاب سے پہلے پٹنہ میں نریندر مودی نے بہار کو ایک لاکھ 15 ہزار کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔ بی جے پی نے بہار کو پیچھے کی طرف دھکیل دیا ہے۔‘‘


وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’نتیش کمار جی نے کہا تھا کہ مر جاؤں گا لیکن کبھی بی جے پی میں نہیں جاؤں گا۔ آج وہ بی جے پی کی جھولی میں جا گرے۔ نتیش کمار نے غریبوں سے وعدہ کر ووٹ لیا اور پھر غریبوں کو لوٹنے والی پارٹی میں گھس گئے۔ نتیش کمار ترقی کے لیے نہیں بلکہ پریشانیوں سے بچنے کے لیے بی جے پی کے ساتھ گئے ہیں۔ پہلے ’آیا رام، گیا رام‘ جملہ بولتے تھے۔ اب یہ بدل کر ’آیا کمار، گیا کمار‘ ہو گیا ہے۔‘‘ کھڑگے نے بہار میں کانگریس پارٹی کی مضبوطی پر بھی اظہار خیال کیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس اراکین اسمبلی متحد ہیں اور اس پارٹی کی طاقت کو کوئی توڑ نہیں سکتا۔ کانگریس، آر جے ڈی، بایاں محاذ پارٹیاں بھی متحد ہیں اور کسی دباؤ میں آنے والی نہیں ہیں۔

دہلی کوچ کر رہے کسانوں کو بزور طاقت روکے جانے پر کانگریس صدر نے تلخ تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’فصلوں پر ایم ایس پی کے لیے کسانوں کی تحریک چل رہی ہے۔ مودی حکومت نے کسانوں کو روکنے کے لیے کنٹیلے تار لگوا دیے، کیلیں بچھوا دیں۔ کسانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ کیا یہی جمہوریت اور آئین ہے۔ وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے لوگ نہ آئین کو مانتے ہیں اور نہ جمہوریت کو مانتے ہیں۔ یہ صرف اس ملک میں تاناشاہی چاہتے ہیں۔‘‘ انھوں نے اپنے وعدے کو بھی دہرایا اور کہا کہ مرکز میں حکومت بننے پر کسانوں کو فصل پر ایم ایس پی کی گارنٹی کا قانون لایا جائے گا۔ ساتھ ہی کھڑگے نے وعدہ کیا کہ 2024 میں مرکز میں کانگریس کی حکومت آتے ہی پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔