مودی کا منتر، کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں، خسارے والی جائدادوں کو نجی ہاتھوں میں دے گی حکومت

تیل ، گیس ، بندرگاہ ، ہوائی اڈے جیسے شعبوں میں تقریباً 100 جائدادوں کے منیٹائزیشن کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس سے ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی حکومت مالیاتی جنگ اور جدید کاری کے منتر پر آگے بڑھ رہی ہے اور اسی سلسلے میں تیل ، گیس ، بندرگاہ ، ہوائی اڈے جیسے شعبوں میں تقریباً 100 جائدادوں کے منیٹائزیشن کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس سے ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔وزیر اعظم پر الزام لگتا رہا ہے کہ وہ قومی اثاثوں کو بیچ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے نجکاری اور جائداد مالیاتی جنگ سے متعلق ایک ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے پاس حکومت کے کنٹرول میں بہت ساری صلاحیت سے کم استعمال اور غیر استعمال جائداد ہے۔ اس سوچ کے ساتھ ہی ، قومی اثاثہ منیٹائز پائپ لائن کا اعلان کیا گیا ہے۔


مسٹر مودی نے کہا کہ کئی ایسے سرکاری سیکٹر کے شعبے ہیں جو خسارے میں ہیں۔ ان میں سے بہت سوں کی ٹیکس دہندگان کے ذریعہ ادا کیے جانے والے ٹیکس سے مدد کرنی پڑتی ہے۔ ایک طرح سے ، جو غریبوں کا حق ہے ، یہ نوجوانوں کا حق ہے جو خواہشات سے بھر پور ہیں ، انہیں اس رقم کو ان کاروباری اداروں کے کام میں لگانا ہے اور اس کی وجہ سے معیشت پر بھی بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔ سرکاری کاروباری اداروں کو صرف اس لئے نہیں چلاتے رہنا ہے کہ وہ اتنے سالوں سے چل رہے ہیں۔

مسٹر مودی نے کہا کہ 'کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے' اور ان کی حکومت اسٹریٹجک شعبوں میں کچھ پبلک سیکٹر شعبے کو چھوڑ کرباقی انٹرپرائز کی نجکاری کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا ، "سرکاری کمپنیوں کو صرف اس لئے نہیں چلانا چاہئے کہ وہ وراثت میں ملی ہیں۔"


وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بیمارپبلک سیکٹر کو مالی مدد دیتے رہنے سے معیشت پر بوجھ پڑتا ہے۔مسٹر مودی نے پبلک سیکٹر کمپنیوں پر منعقدہ ایک ویبنار میں کہا کہ 2021-22 کے بجٹ میں ، ہندوستان کو اعلی نمو کی راہ پر لے جانے کے لئے ایک واضح روڈ میپ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر کے بہت سے ادارے نقصان میں ہیں، بہت سوں کو ٹیکس دہندگان کی رقم سے مدد دی جارہی ہے۔ بیمار پی ایس یو کی مالی مدد معیشت پر بوجھ ڈالتی ہے ، سرکاری کمپنیاں صرف اس وجہ سے نہیں چلانی چاہئیں کہ وہ وراثت میں ملی ہیں۔

مسٹر مودی نے کہا کہ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے ، حکومت کی توجہ عوامی فلاح و بہبود پر ہونی چاہئے۔ حکومت کے پاس ایسے بہت سے اثاثے ہیں جن کا مکمل استعمال نہیں ہوتا ہے یا بیکار رہتا ہے ، مارکیٹ میں اس طرح کے 100 اثاثوں کو جمع کرکے ڈھائی لاکھ کروڑ روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت منیٹائزیشن ، جدید کاری پر توجہ دے رہی ہے۔ نجی شعبے سے استعداد آتی ہے، روزگار مہیا ہوتا ہے۔ نجکاری ، املاک کی منیٹائزیشن سے آنے والی رقم عوام پر خرچ ہوگی۔


وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت چار اسٹریٹجک شعبوں کو چھوڑ کر عوامی شعبے کے تمام ادارے کی نجکاری کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شعبے کی کمپنیوں کو اسٹریٹجک اہمیت کے حامل چار شعبوں میں کم سے کم سطح پر رکھا جائے گا۔

مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت 111 لاکھ کروڑ روپئے کی نئی قومی انفراسٹرکچر پروجیکٹس پائپ لائن پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اب ایک مارکیٹ ہے ، ٹیکس سسٹم والا ملک ہے ، ٹیکس کے نظام کو آسان بنایا گیا ہے ، تعمیل کی پیچیدگیوں کو بہتر بنایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Feb 2021, 7:40 AM
/* */