نریندر مودی غریب مخالف اور پاکھنڈی ہیں: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکھنڈی نریندر مودی امیروں کا قرض تو معاف کر رہے ہیں لیکن غریبوں کو فائدہ پہنچانے والے منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کے وزراء کے ذریعہ کم از کم آمدنی منصوبہ پر سوال کھڑے کیے جانے کے بعد کانگریس پارٹی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی عوام میں اس منصوبہ سے متعلق غلط فہمی پیدا کر رہی ہے۔ پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے دہلی کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس تعلق سے اپنی بات رکھی اور پی ایم مودی کو پاکھنڈی تک قرار دے دیا۔ سرجے والا نے کہا کہ ’’بی جے پی آج اس منصوبہ کی مخالفت کر رہی ہے، پاکھنڈی نریندر مودی امیروں کا قرض تو معاف کر رہے ہیں لیکن غریبوں کو فائدہ پہنچانے والے اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔‘‘

اس پریس کانفرنس میں کانگریس نے وزیراعظم نریندرمودی کو غریب مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت میں غریبوں ،پسماندوں،دلتوں اور قبائلیوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور نوٹوں کی منسوخی اور غلط جی ایس ٹی جیسے فیصلوں سے ان طبقوں کی روزی روٹی چھینی گئی ہے۔ کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ان طبقوں کی ترقی کےلئے جاری منصوبوں کےلئے فنڈالاٹمنٹ میں کٹوتی کی ہے۔کانگریس ان طبقوں کی بہتری چاہتی ہے لیکن مودی حکومت اس کی مخالفت کررہی ہے۔

غریبوں کے لیے کم از کم آمدنی منصوبہ کا تذکرہ کرتے ہوئے سرجے نے کہا کہ ’’کانگریس صدرراہل گاندھی نے ملک کے غریبوں کو آگے لانے کےلئے کم از کم آمدنی منصوبے کا اعلان کیا ہے اور اس کے تحت کانگریس کی حکومت بننے پر ہر مہینے غریب کنبوں کو اوسطاًچھ ہزار روپے دیئے جائیں گےاور اس کا فائدہ ملک کی بڑی آبادی کو ہوگا۔‘‘ انھوں نے نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبے کا فائدہ 20فیصد آبادی کو ہوگا اور 72ہزار روپےسالانہ ہر غریب کنبے کو ملیں گے۔اوسطاً کم ازکم آمدنی کے تحت دی جانے والی رقم کنبے کی خاتون خانہ کے کھاتے میں جائے گی۔انہوں نے یقین دلایا کہ غریبوں کےلئے جاری دیگر کسی بھی منصوبے کو بند نہیں کیا جائےگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔