مودی کی عمران کو مذاکرات کی دعوت، پاکستان کا دعویٰ کتنا سچا!

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو خط لکھ کر مذاکرات کے آغاز کا اشارہ دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد: ہندوستان نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے عمران خان کو بات چیت کے لئے دعوت دی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو خط لکھ کر مذاکرات کے آغاز کا اشارہ دیا ہے۔

ہندوستانی میڈیا میں ذرائع کے حوالہ سے خبر آ رہی ہے کہ وزیر اعظم نے عمران خان کو جو خط لکھا ہے اس میں ایک ہمسایہ ملک کے ساتھ مثبت طور پر آگے بڑھنے کی بات تو کی گئی ہے لیکن رسمی طور پر دونون ممالک کے تعلقات کو لے کر مذاکرات کے لئے دعوت دینے جیسی کوئی بات نہیں ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کے وزیر خارجہ کی طرف سے کیا جا رہا دعوی کتنا سچا ہے اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

قبل ازیں پاکستان کے نئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج یعنی پیر کو کہا ہے کہ ہندستان اور پاکستان کے درمیان زیر التواء معاملات کو حل کرنے کے لئے مذاکرات کے علاوہ کوئی متبادل موجود نہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق قریشی نے کہا کہ ’’دونوں ملکوں کے بہت سے معاملات زیر التوا ہیں اور ہمارے پاس مذاکرات کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، ہم جوکھم نہیں اٹھا سکتے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہندستان اور پاکستان کو ایک دوسرے کے سامنے حقائق لانے کے لئے پہل سے کام لینا چاہئے۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہندستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کو خط لکھا ہے، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے مذاکرات کے آغاز کا اشارہ دیا ہے۔

قبل ازیں قریشی نے کہا کہ افغانستان کے لوگوں کے لیے بھی وہ ٹھوس پیغام کے ساتھ کابل کا دورہ کرنا چاہیں گے اورماضی کی روش سے ہٹ کر نئے سفر کا آغاز کرننے کی کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے وزیرخارجہ سےملاقات میں افغان قیادت کے سامنے پاکستان ’پختہ ارادے اور سوچ‘ کو پیش کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور ہندوستان کے ساتھ خارجہ امور بہت اہمیت رکھتے ہیں اور مستقبل قریب میں ان کے ساتھ تعاون میں بہتری لائی جائے گی۔

وزیر خارجہ نے امریکہ کےساتھ تعلقات کے تناظر میں کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین اعتماد کے فقدان کو دور کرنا ناگزیر ہے اور وہ امریکی ترجیحات کا اندازہ رکھتے ہیں، لیکن پاکستانی ترجیحات، ضروریات اورقوم کی خواہشات کو بھی اپنی جگہ اہمیت حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔