وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ میں انتخابی تقریر کی، عوام کے سوالوں کا نہیں دیا جواب: کھڑگے

کھڑگے نے کہا ’’آپ جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں کیا چل رہا ہے۔ ہم نے متعدد مسائل اٹھانے کی کوشش کی، جن موضوعات پر ہم جواب چاہتے تھے ان سے عوام بھی مطمئن ہوتے لیکن وزیر اعظم نے جواب نہیں دیا‘‘

<div class="paragraphs"><p>پریس کانفرنس کے دوران کانگریس لیڈران / قومی آواز / وپن</p></div>

پریس کانفرنس کے دوران کانگریس لیڈران / قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ان کی پارلیمنٹ میں دی گئی تقریر کے کچھ حصوں کو ریکارڈ سے حذف کرنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا۔ انہوں نے مودی حکومت سے پوچھا کہ ان کی تقریر کے کون سے الفاظ غیر پارلیمانی تھے جو انہیں حذب کیا گیا؟ کھڑگے نے پوچھا کہ اسی طرح کے الفاظ کا استعمال وزیر اعظم مودی نے بھی کیا لیکن ان کے بیان کو حذب نہیں کیا گیا۔ ساتھ ہی کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جو تقریر کی اس میں صرف اپنی تعریف کی اور ان سوالوں کو جواب نہیں دیا جو عوام پوچھ رہے ہیں۔

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا ’’آپ سبھی جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آخر کیا چل رہا ہے۔ ہم نے متعدد مسائل اٹھانے کی کوشش کی، جن موضوعات پر ہم جواب چاہتے تھے ان سے عوام بھی مطمئن ہوتے لیکن وزیر اعظم نے ان کا جواب نہیں دیا۔ چھاتی ٹھوک ٹھوک کر انہوں نے پارلیمنٹ میں انتخابی تقریر کی۔۔ یہ بات صحیح ہے کہ سبھی کو بولنے کی آزادی ہے لیکن یہ آزادی سبھی کے لئے ہونی چاہئے۔ میں نے چھوٹے تاجروں کی بات کی، راج دھرم کی بات کی۔ اڈانی کی کمپنیوں کی بات کی۔‘‘


کھڑگے نے مزید کہا ’’75 سال بعد متر کال (دوستوں کا دور) ہے، پارلیمنٹ میں ہم نے اس پر بھی بات کی لیکن ان الفاظ کو ہٹا دیا گیا۔ میں نے کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کی، ہم نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ پوائنٹ آف آرڈر کے تحت 230اے، رول 38اے، رول 261 اور 262 کے تحت کچھ عمل ہوتا ہے۔ اس کے تحت بھی ہم نے پوچھ نے کی کوشش کی لیکن موقع نہیں دیا گیا۔‘‘

انہوں نے کہا ’’ہم صرف یہ پوچھنا چاہتے تھے کہ اڈانی کی کمپنیاں اتنے بڑے گھوٹالے کر رہی ہے، ان کے شیئر اتنے گر رہے ہیں۔ صرف ہندوستان ہی پریشان نہیں ہے، بلکہ دنیا کے لوگ بھی پریشان ہیں۔ خاص طور پر ہندوستان کے غریب لوگ پریشان ہیں۔ اس کے لئے ہم جے پی سی چاہتے ہیں۔ کیا جے پی سی کا مطالبہ کرنا کوئی گناہ ہے جو ایسے الفاظ بھی حذف کر دئے گئے!‘‘


کانگریس صدر نے کہا ’’مجھے ہنسی آتی ہے کہ انہوں نے میرے اس طرح کے الفاظ حذف کئے ہیں۔ میں نے کہا تھا کہ یہ صورتحال آپ کی خاموشی اور 'مونی بابا' ہونے کی وجہ سے آئی ہے۔ اس وقت مودی صاحب بھی پارلیمنٹ میں موجود تھے۔ ’مونی بابا‘ لفظ انہوں نے نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ کے خلاف کئی بار استعمال کیا، کیا اس وقت یہ غیر پارلیمانی بیان نہیں تھا؟‘‘

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے مودی کے قریبی دوست کے بارے میں پوچھا کہ ان کی دولت میں اضافہ کیسے ہوا تو اس بھی انہیں اعتراض تھا۔ جو کچھ وہ کہہ رہے تھے اسے ثابت کریں۔ پھر جب ان سے بدنام لوگوں کو معاوضہ دینے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس سوال کو بھی حذب کر دیا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔