وزیر اعظم مودی نے ’جہاں جھگی، وہیں مکان‘ کا وعدہ پورا نہیں کیا: کانگریس

سبھاش چوپڑہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا دعویٰ کہ ‘اب جھگی میں رہنے کی مجبوری نہیں، بھارت سرکار سے ملا اپنا پکا مکان‘ پوری طرح کھوکھلا ہے اور بی جے پی کی موقع پرستی کو ظاہر کرتا ہے

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس کا الزام ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کچی بستیوں کے باشندگان سے جو پکے مکان کا وعدہ کیا تھا اسے پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اخبار کے اشتہارات میں یہ دعویٰ کرنا کہ ’اب جھگی میں رہنا کوئی مجبوری نہیں ہے...‘ اس کی موقع پرستی کو ظاہر کرتا ہے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی سابق صدر اور دہلی اسمبلی کے سابق اسپیکر سبھاش چوپڑہ، اے آئی سی سی کی ترجمان سپریہ شرینیت اور سابق رکن اسمبلی انل بھاردواج نے مشترکہ طور پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ دریں اثنا، سبھاش چوپڑہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا اشتہارات میں یہ دعویٰ کہ ’اب کچی بستی میں رہنے کی کوئی مجبوری نہیں، حکومت ہند کی طرف سے ملا پکا مکان‘ کا وعدہ پوری طرح سے کھوکھلا ہے اور بی جے پی کی موقع پرستی کو ثابت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے ری ڈیولپمنٹ پلان کے تحت دہلی میں ان-سیٹو ری ہیبیلیٹیشن پروجیکٹ کے تحت کالکا جی میں تین مرحلوں میں 8064 فلیٹ بنانے کا منصوبہ تھا، جس میں پہلے مرحلے میں 3000 فلیٹ بنائے جانے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کالکا جی میں ان فلیٹس کی چابیاں بے زمین کیمپوں میں رہنے والے کچی آبادی کے باشندگان کو دینے جا رہے ہیں، حقیقت میں یہ منصوبہ دہلی کی کانگریس حکومت کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔


سبھاش چوپڑہ نے کہا کہ دہلی کی حقیقت یہ ہے کہ دہلی میں اب بھی 675 جھگی جھوپڑی کالونیاں موجود ہیں۔ کانگریس کی دہلی حکومت نے ان-سیٹو پروجیکٹ کے تحت وزیر پور کے کالکاجی، کٹھ پوتلی کالونی اور جیلر والا باغ میں غریب کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے وہاں فلیٹ بنانے کا منصوبہ شروع کر دیا۔ کالکا جی کا پروجیکٹ ستمبر 2013 میں شروع ہوا تھا جسے 3 سال میں مکمل ہونا تھا لیکن بی جے پی کی مرکزی حکومت اور کیجریوال کی دہلی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے یہ پروجیکٹ 8 سال میں مکمل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پور کے جیلر باغ اور کٹھ پتلی کالونی کے پراجیکٹ کا کام آج بھی مکمل نہیں ہو سکا جبکہ اس کے افتتاح کا کئی بار اعلان کیا جا چکا ہے۔

سبھاش چوپڑہ نے کہا کہ بی جے پی کی مودی حکومت غریبوں کو مکان فراہم کرنے کی سمت میں ہمیشہ کھوکھلے وعدے کرتی رہی ہے، ان کا کچی آبادی اور مکان کا وعدہ پوری طرح سے کھوکھلا ثابت ہوا۔ 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک کچی آبادی اور ایک مکان کے اعلان کے باوجود دہلی میں کوئی بھی نیا پروجیکٹ شروع کرنے کی سمت میں کوئی کام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یو پی اے اور دہلی حکومت کے ذریعہ راجیو آواس یوجنا، جے این این یو آر ایم مشن کے تحت بنائے گئے 46000 فلیٹ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حکومتوں نے ابھی تک غریبوں کو الاٹ نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور دہلی حکومت کی طرف سے ان فلیٹس کی دیکھ بھال نہ کرنے کی وجہ سے کچھ فلیٹ ٹوٹنے لگے ہیں جس سے ان دونوں حکومتوں کا غریبوں کے تئیں غیر ذمہ دارانہ رویہ کھل کر سامنے آتا ہے۔


وہیں، سابق رکن اسمبلی انیل بھاردواج نے کہا کہ کالکا جی میں بنائے گئے ان-سیٹو پروجیکٹ کے تحت فلیٹ الاٹ کر کے شوہر اور بیوی کو مشترکہ مالک بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی اے کا غریب لوگوں سے 20 ہزار روپے کی دیکھ بھال کا مطالبہ کرنا غیر قانونی ہے، غریب عوام اتنی بڑی رقم کہاں سے دیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 دسمبر 2021 کو مرکزی شہری ترقی کے وزیر ہردیپ پوری کو ایک خط لکھا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ڈی ڈی اے کو 20 سال تک دیکھ بھال کے اخراجات خود برداشت کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیمپس میں 2 اسکول، مذہبی مقامات، ڈسپنسری، کمیونٹی سینٹر اور کھیل کے میدان کو بھی یقینی بنائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔